بانجھ پن کے علاج کا حیرت انگیز قدیم چینی طریقہ

11  فروری‬‮  2015

بریڈ فورڈ اولاد سے محروم جوڑوں کے علاج کے لئے مشرق و مغرب میں درجنوں مختلف طریقے رائج ہیں مگر ایک برطانوی خاتون نے چین کے روایتی مساج کے طریقے کو استعمال کرتے ہوئے اب تک سینکڑوں جوڑوں کو اولاد کے حصول میں حیرت انگیز حد تک کامیاب مدد فراہم کی ہے۔ برطانوی شہر کارڈیف سے تعلق رکھنے والی 38 سالہ وکٹوریہ مائلز کہتی ہیں کہ ان کے چینی مساج کے طریقہ علاج سے اب تک 300 مایوس جوڑے اولاد کی نعمت سے مالا مال ہوچکے ہیں۔ یہ حیرت انگیز طریقہ کار کوئی جادو ٹونہ نہیں ہے اور نہ ہی اس میں مہنگی مہنگی ادوایات استعمال کی جاتی ہیں۔ وکٹوریہ پاﺅں میں موجود اس خاص حصے کو تلاش کرکے اس کا مساج کرتی ہیں کہ جو حمل ٹھہرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ اس طریقہ علاج کو ریفلیکسولوجی کہا جاتا ہے اور انہوں نے اس کے لئے باقاعدہ تربیت اور سند حاصل کی ہے۔ اس طریقہ علاج کی بنیاد اس اصول پر ہے کہ پاﺅں کی نچلی سطح کے مختلف حصوں کا تعلق جسم کے مختلف اعضا کے ساتھ ہے اور ان میں سے کسی بھی حصے کا مساج کرنے پر متعلقہ عضو میں تحریک پیدا ہوجاتی ہے۔ وکٹوریہ کہتی ہیں کہ پہلے پہل جب انہوں نے اس طریقہ کو اپنے عزیزوں اور دوستوں کے لئے استعمال کیا تو بے پناہ کامیابی حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے اسے بطور کاروبار اپنا لیا۔ اب ان کے پاس دور و نزدیک سے اولاد سے محروم جوڑے علاج کے لئے آتے ہیں اور کامیاب واپس جاتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا طریقہ علاج نہایت سادہ، موثر اور سستا ہے۔ وہ اپنا منفرد علاج محض 60 برطانوی پاﺅنڈ (تقریباً 9000پاکستانی روپے) میں فراہم کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ اولاد کے حصول کے علاوہ یہ جوڑوں کو ذہنی سکون، توانائی اور ازدواجی زندگی میں جوش و خروش بھی فراہم کرتا ہے۔خبر کا حوالہ



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…