برطانیہ کے ایک مشہور سائنسدان نے شادی شدہ جوڑوں کو صحت اور اچھی نیند کیلئے ایک ایسا مشورہ دے دیا ہے کہ جسے سن کر اکثر جوڑے گھبرا گئے ہیں۔ڈاکٹر نیل سٹینلے نے یہ متنازعہ دعویٰ کر دیا ہے کہ میاں بیوی کا ایک ہی بیڈ پر سونا ان کی نیند کی خرابی، صحت کی خرابی، گھر پر جھگڑوں اور گھر میں بے سکونی کی اہم وجہ بن چکا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ زمانہ وسطیٰ کے مغرب اور قدیم یونان اور روم میں یہ رواج عام تھا کہ جوڑے علیحدہ علیحدہ بستر پر سوتے تھے اور عروسی بیڈ کا استعمال محض قربت کیلئے کیا جاتا تھا۔ ان کی حالیہ تحقیق کے مطابق رات کو اکٹھے سونا خراٹوں، ہلنے جلنے، نیند میں بڑبڑانے یا ضروری حاجات کیلئے اٹھنے جیسی باتوں کی وجہ سے میاں بیوی دونوں کیلئے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ رات کو دونوں میں سے ایک کی وجہ سے دوسرا بھی پریشان ہوتا ہے اور اس پریشانی کی شرح تقریباً 50 فیصد پائی گئی ہے۔ نیند کی خرابی، ذہنی دباﺅ، جھگڑوں اور صحت کے مسائل کو بھی جنم دیتی ہے۔ ڈاکٹر سٹینلے کا کہنا ہے کہ جو جوڑے اکٹھے سونے سے بہت خوش ہیں وہ اس طریقے کو جاری رکھ سکتے ہیں مگر جو اپنی ازدواجی زندگی میں پریشانی کا شکار ہیں وہ ایک دفع علیحدہ علیحدہ سونے کا طریقہ ضرور آزمائیں، یقینا انہیں فائدہ ہو گاہ