منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دھماکے کے بعد مسجد کے اندرونی مناظر. بچے نہ دیکھیں

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیات آباد کے علاقے فیز فائیو میں دہشت گردوں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مسجد میں داخل ہوکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔  

 پشاور کے علاقے حیات آباد میں واقع امامیہ مسجد میں خود کش حملہ آوروں نے اس وقت مسجد پر حملہ کیا جب نماز جمعہ کی ادائیگی کی جارہی ہے، حملہ آور مسجد کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے اور ایک خود کش حملہ آور نے خود کو مسجد کے دروازے پر دھماکے سے اڑا دیا جبکہ 2 دہشت گرد دستی بموں سے نمازیوں پر حملہ کرتے ہوئے داخل ہوئے جہاں دوسرے حملہ آور نے صحن میں خود کو اڑا دیا۔ اس موقع پر نمازیوں نے ایک حملہ آور کو دبوچ لیا جو سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے مارا گیا۔ دہشت گردوں کی مذموم کارروائی کے دوران 19 افراد شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل کردیا۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 3 سے 4 تھی جو مسجد کے عقبی دروازے سے داخل ہوئے اور ان میں سے ایک دہشت گرد نے خود کو مسجد کے دروازے پر اڑا دیا جب کہ مسجد کے صحن سے برآمد ہونے والی ایک خودکش جیکٹ کو ناکارہ بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں دھماکے کے بعد حملہ آوروں نے فائرنگ بھی کی  تاہم ایک دہشت گرد سیکیورٹی اہلکار سے مقابلے میں مارا گیا اور ممکنہ طورپر2 روپوش ہونے والے دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔ دھماکوں کے فوری بعد پولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ پاک فوج، ایلیٹ فورس اور انسداد دہشتگردی فورس کے اہلکاروں نے بھی موقع پر پہنچ کر پوزیشنیں سنبھال لیں۔

دھماکے کی اطلاع ملنے پر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل کردیا جہاں اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے متاثرہ 19 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ 8 سے 10 افراد کی حالت نازک ہے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے کو طلب کرلیا جبکہ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ افراد کو خون دینے کے لئے بلڈ کاؤنٹر سے رجوع کریں۔

دوسری جانب پشاور میں موجود چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلی پرویز خٹک دھماکے کی اطلاع ملنے پرجائے وقوعہ پہنچے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا جس کے بعد وہ واپس روانہ ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق نماز جمعہ کے دوران سلام پھیرتے ہی پولیس وردیوں میں ملبوس دہشتگردوں نے پہلے 2 دستی بم پھینکے جس کے بعد ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جب کہ دھماکے کے وقت مسجد میں کم و بیش 150 افراد موجود تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…