اتوار‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2024 

کبھی آپ نے اس بات کا بھی سوچا،مرنے کے بعد فیس بک اکاؤنٹ کا کیا بنے گا

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیس بک نے ایک نئی سیٹنگ متعارف کروائی ہے جس میں صارفین کو یہ آپشن دیا گیا ہے کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا اکاؤنٹ مستقل طور پر ختم کر دیا جائے۔

یا اگر وہ چاہیں تو اپنے خاندان کے کسی فرد یا کسی دوست کو بعض چیزوں کے استعمال کا اختیار دے سکتے ہیں جسے وہ ان کی موت کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔

فیس بک کو جن سہولیات کے لیے سب زیادہ درخواست کی گئی تھی یہ ان میں سے ایک تھی۔

’فیس بک لیگیسی کانٹیکٹ فیچر‘ یعنی فیس بک کو وراثت میں دینے سے متعلق یہ آپشن ابتدائی طور پر صرف امریکہ میں دستیاب ہوگا۔

اس نئے فیچر کا اعلان کرتے ہوئے فیس بک کا کہنا تھا: ’جب کوئی انتقال کر جاتا ہے تو اس کا فیس بک اکاؤنٹ اس کی زندگی، دوستیوں اور تجربات کی یادگار بن جاتا ہے۔

’جن لوگوں کو اس کی وجہ سے نقصان ہو ان لوگوں سے بات کرنے کے بعد ہمیں احساس ہوا کہ دکھ کا شکار لوگوں کی مدد کے لیے ہم کچھ مزید اقدامات کر سکتے ہیں اور وہ لوگ جو اس بارے میں رائے دینا چاہتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کے اکاؤنٹ کے ساتھ کیا ہو گا۔‘

اگر ایک صارف کسی دوسرے شخص کو اختیار دیتا ہے کہ اس کے مرنے کے بعد وہ اس کے اکاؤنٹ کو چلا سکے تو اس کے پاس یہ اختیارات ہوں گے۔

  • یادگار ٹائم لائن پر پوسٹ لگانا
  • دوستی کے لیے نئی درخواستوں کا جواب دینا
  • پروفائل تصویر اور کور فوٹو تبدیل کرنا
فیس بک کی کوشش ہے کہ وہ ان خاندانوں کی مدد کرے جن کے پیارے اس دنیا سے چلے گئے

اس کے علاوہ جس شخص کو وراثت کا حق دیا جائے گا اسے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصاویر، پوسٹس اور پروفائل کے بارے میں معلومات ڈاؤن لوڈ کرنے کا اختیار بھی دیا جا سکے گا۔

باقی کی سیٹنگ اسی طرح قائم رہیں گی۔ وراثت پانے والا شخص مرے ہوئے شحض کی جگہ لاگ اِن نہیں کر سکے گا اور نہ ہی اس کے ذاتی پیغامات پڑھ سکے گا۔

فیس بک کی کوشش ہے کہ وہ ان خاندانوں کی مدد کرے جن کے پیارے اس دنیا سے چلے گئے اور کئی اہم معاملات میں خاندان کے افراد کو مرے ہوئے رشتہ داروں کے صفحات تک رسائی درکار تھی۔

ایک معاملے میں ایک لڑکے کے والد کی خواہش تھی کہ وہ فیس بک کے ماضی پر ایک نظر ڈالنے والے فیچر کے تحت اپنے بیٹے کی ویڈیو فلم بنائیں لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے کیونکہ انھیں اپنے بیٹے کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

فیس بک نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے لیے ان کے بیٹے کی ویڈیو بنا دیں گے اور یہ بھی کہ فیس بک اسی طرح کے حالات کا شکار خاندانوں کی مدد کے لیے طریقۂ کار نکالیں گے۔



کالم



سٹارٹ اِٹ نائو


ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا‘ وہ خوش رہنا چاہتا تھااور…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟(آخری حصہ)

میں یہاں آپ کو ایک اور حقیقت بھی بتاتا چلوں‘…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟

جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو آرمی چیف…

سپیشل ٹیلنٹ یونٹ

نیویارک کے مہنگے اور پوش علاقے مین ہیٹن میں پارسنز…

شاہد صدیق قتل کیس

شاہد صدیق لاہور کے ارب پتی بزنس مین اور سیاسی…