جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

کبھی آپ نے اس بات کا بھی سوچا،مرنے کے بعد فیس بک اکاؤنٹ کا کیا بنے گا

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیس بک نے ایک نئی سیٹنگ متعارف کروائی ہے جس میں صارفین کو یہ آپشن دیا گیا ہے کہ ان کے مرنے کے بعد ان کا اکاؤنٹ مستقل طور پر ختم کر دیا جائے۔

یا اگر وہ چاہیں تو اپنے خاندان کے کسی فرد یا کسی دوست کو بعض چیزوں کے استعمال کا اختیار دے سکتے ہیں جسے وہ ان کی موت کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔

فیس بک کو جن سہولیات کے لیے سب زیادہ درخواست کی گئی تھی یہ ان میں سے ایک تھی۔

’فیس بک لیگیسی کانٹیکٹ فیچر‘ یعنی فیس بک کو وراثت میں دینے سے متعلق یہ آپشن ابتدائی طور پر صرف امریکہ میں دستیاب ہوگا۔

اس نئے فیچر کا اعلان کرتے ہوئے فیس بک کا کہنا تھا: ’جب کوئی انتقال کر جاتا ہے تو اس کا فیس بک اکاؤنٹ اس کی زندگی، دوستیوں اور تجربات کی یادگار بن جاتا ہے۔

’جن لوگوں کو اس کی وجہ سے نقصان ہو ان لوگوں سے بات کرنے کے بعد ہمیں احساس ہوا کہ دکھ کا شکار لوگوں کی مدد کے لیے ہم کچھ مزید اقدامات کر سکتے ہیں اور وہ لوگ جو اس بارے میں رائے دینا چاہتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ان کے اکاؤنٹ کے ساتھ کیا ہو گا۔‘

اگر ایک صارف کسی دوسرے شخص کو اختیار دیتا ہے کہ اس کے مرنے کے بعد وہ اس کے اکاؤنٹ کو چلا سکے تو اس کے پاس یہ اختیارات ہوں گے۔

  • یادگار ٹائم لائن پر پوسٹ لگانا
  • دوستی کے لیے نئی درخواستوں کا جواب دینا
  • پروفائل تصویر اور کور فوٹو تبدیل کرنا
فیس بک کی کوشش ہے کہ وہ ان خاندانوں کی مدد کرے جن کے پیارے اس دنیا سے چلے گئے

اس کے علاوہ جس شخص کو وراثت کا حق دیا جائے گا اسے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تصاویر، پوسٹس اور پروفائل کے بارے میں معلومات ڈاؤن لوڈ کرنے کا اختیار بھی دیا جا سکے گا۔

باقی کی سیٹنگ اسی طرح قائم رہیں گی۔ وراثت پانے والا شخص مرے ہوئے شحض کی جگہ لاگ اِن نہیں کر سکے گا اور نہ ہی اس کے ذاتی پیغامات پڑھ سکے گا۔

فیس بک کی کوشش ہے کہ وہ ان خاندانوں کی مدد کرے جن کے پیارے اس دنیا سے چلے گئے اور کئی اہم معاملات میں خاندان کے افراد کو مرے ہوئے رشتہ داروں کے صفحات تک رسائی درکار تھی۔

ایک معاملے میں ایک لڑکے کے والد کی خواہش تھی کہ وہ فیس بک کے ماضی پر ایک نظر ڈالنے والے فیچر کے تحت اپنے بیٹے کی ویڈیو فلم بنائیں لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے کیونکہ انھیں اپنے بیٹے کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

فیس بک نے ان سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے لیے ان کے بیٹے کی ویڈیو بنا دیں گے اور یہ بھی کہ فیس بک اسی طرح کے حالات کا شکار خاندانوں کی مدد کے لیے طریقۂ کار نکالیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…