اسلام آباد….. الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کی تاریخ تبدیل کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے تاریخ تبدیل کردی گئی، سینیٹ انتخابات 3 مارچ کے بجائے 5 مارچ کو ہوں گے۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا ہے کہ اسکروٹنی کو زیادہ وقت دینے کے لیے تاریخ میں تبدیلی کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کی آائین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر اسکروٹنی کی جائے گی اسی لیے تاریخ میں 2 روز کی توسیع کی گئی ہے۔یاد رہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں 52 ارکان کا انتخاب ہو گا، آئین کے مطابق 104 رکنی ایوان میں سے آدھے ارکان ہر سال بعد ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں۔امید ہے کہ پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا سے چار یا پانچ نشستیں حاصل کر کے پہلی مرتبہ ایوان بالا میں نمائندگی پائی گی جبکہ جماعت اسلامی چھ سال بعد واپس سینیٹ آ سکتی ہے۔گیارہ مارچ کو ریٹائر ہونے والے 52 سینیٹروں میں سے 21 کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔ان انتخابات کے نتیجہ میں پی پی پی کی عددی طاقت کم ہو جائے گی، لیکن پھر بھی وہ سینیٹ میں واحد سب سے بڑی پارٹی رہے گی۔خیال کیا جا رہا ہے کہ سابق حکمران جماعت سندھ سے تمام آٹھ نشستیں اپنے نام کر لے گی، جس کے بعد 104 رکنی سینیٹ میں اس کے 27 نمائندے موجود ہوں گے۔پی پی پی کے ریٹائر ہونے والے 21 سینیٹروں میں سے آٹھ کا تعلق سندھ، پانچ (خیبر پختونخوا)، پنجاب اور بلوچستان سے تین، تین جبکہ دو اسلام آباد سے ہوں گے۔اسی طرح ن۔لیگ کے آٹھ، اے این پی (چھ)، ایم کیو ایم اور جے یو آئی ۔ ف کے تین، تین ق۔لیگ، پختونخوا عوامی ملی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا ایک، ایک سینیٹر رخصت ہو جائے گا۔ایوان بالا میں فاٹا سے چار سینیٹروں سمیت چھ آزاد ارکان بھی رواں سال ریٹائر ہو جائیں گے۔آئین کے تحت چاروں صوبوں، اسلام آباد ، فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹ کے آدھے ارکان ہر تین سال بعد ریٹائر ہو جاتے ہیں۔