کراچی :سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کی مقامی عدالت نے نو مسلم خاتون کو اس کے شوہر کے والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ہے۔
ہندو مذہب ترک کرکے اسلام قبول کرنے والی نو مسلم خاتون عائشہ جس کا پرانا نام اردھنا کے ایک انکل نے گزشتہ برس دسمبر میں عیدگاہ پولیس اسٹیشن میں کاشف نامی شخص پر اردھنا (عائشہ) کے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کروایا تھا۔
عائشہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ (جنوبی) حاتم عزیز سولنگی کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
نومسلم خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے اور کاشف نامی شخص سے شادی کی ہے۔
عدالت نے خاتون کو اس شوہر کے والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی تفتیش کرنے والے پولیس افسر کو حکم جاری کیا کہ وہ تفتیش مکمل کرکے رپورٹ عدالت کو پیش کرے۔
واضح رہے کہ سندھ میں ہندو مذہب سے اسلام قبول کرنے والی خواتین میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ ان کے سربراہان اور رشتہ داروں کی جانب سے یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہندو خواتین کو اغوا کرنے کے بعد زبردستی اسلام قبول کروایا جاتا ہے اور ان کی شادیاں کروادی جاتی ہیں۔