ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

خبردار ۔۔۔۔موٹاپا آپ کی خوبصورت زندگی کے آٹھ سال کم کر سکتا ہے

datetime 8  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن۔۔۔۔ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بہت زیادہ موٹاپا انسان کی زندگی کو آٹھ سال تک کم کر کے کئی دہائیوں پر محیط بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔رپورٹ کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ نو عمری میں موٹاپا صحت اور درازی عمر کے لیے زیادہ نقصان دہ ہے۔کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی میں تحقیق پر کام کرنے ولی ٹیم نے کہا کہ قلب کی بیماریاں اور ٹائپ ٹو ذیابیطس معذوری اور موت کا باعث بنتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ اکثر موٹاپے کے نتائج سے ’بے خبر‘ ہوتے ہیں۔لانسٹ ڈائبیٹس اینڈ اینڈوکرآنولوجی میں شائع رپورٹ میں ایک کمپوٹر ماڈل کے ذریعے صحت کے خطرات کو لیا گیا اور زندگی بھر درازی عمر پر وزن کے اثرات کا حساب لگایا گیا۔یہ واضح ہے کہ جتنا بندے کی عمر کم اور وزن زیادہ ہوگا اتنا ان کے صحت پر اس کا برا اثر ہوگا۔ چونکہ ان کی زندگی ابھی باقی ہوتی ہے اس لیے ان پر موٹاپے کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے حملے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ 20 سے 39 سال کے درمیان صحت مند جسم رکھنے والے افراد کے مقابلے میں اسی عمر کے بہت زیادہ موٹے مردوں کی عمر 8.4 سال کم ہوئی جبکہ موٹے عورتوں کی عمر میں 6.1 سال کمی واقع ہوئی۔مردوں نے زندگی کے 18.8 سال خراب صحت کے ساتھ گزارے جبکہ موٹے عورتوں نے 19.1 سال بیمار ہو کر گزارے۔اسی طرح 50 اور 60 کی دہائی میں موٹاپے کی وجہ سے مردوں کی زندگی 3.7 سال جبکہ عورتوں کی زندگی 5.3 سال کم ہوئی۔ستر کی دہائی میں موٹے مرد اور خواتین کی زندگیوں میں ایک ایک سال کمی واقع ہوئی جبکہ انھیں پھر بھی ایک سال بیماری میں گزارنے پڑا۔پروفیسر سٹیون گرور کہتے ہیں کہ’ہمارا کمپیوٹر ماڈل یہ دکھاتا ہے کہ موٹاپے کی وجہ سے دل کا عارضہ، سٹروک اور ذیابیطس ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جس کی وجہ درازی عمر کم ہو جاتی ہے۔‘’یہ واضح ہے کہ جتنا بندے کی عمر کم اور وزن زیادہ ہوگا اتنا ان کے صحت پر اس کا برا اثر ہوگا۔ چونکہ ان کی زندگی ابھی باقی ہوتی ہے اس لیے ان پر موٹاپے کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے حملے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…