ہفتہ‬‮ ، 22 مارچ‬‮ 2025 

سرنگ کے ذریعے کراچی سینٹرل جیل میں قید دہشتگردوں کو چھڑانے کا منصوبہ

datetime 13  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سندھ رینجرز نے سرنگ کے ذریعے کراچی سینٹرل جیل میں قید دہشتگردوں کو چھڑانے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سندھ رینجرز کے کرنل طاہر نے کہا کہ کراچی سینٹرل جیل میں خطرناک قیدی موجود ہیں اس لئے جیل کی سیکیورٹی پر کام ہورہا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ پر 10 اور 11 اکتوبر کی درمیانی شب کراچی سینٹرل جیل سے ملحقہ غوثیہ کالونی کے ایک مکان پر کارروائی کی گئی۔ کارروائی کے دوران مکان میں ایک سرنگ تیار کی جارہی تھی جس کا مقصد سینٹرل جیل میں قید دہشتگردوں کو چھڑانا تھا۔ دہشتگردوں نے یہ مکان 5 ماہ قبل خریدا تھا اورانہوں نے سرنگ کھودنے کی کارروائی مکان کی زیر زمین پانی کی ٹنکی سے شروع کی، اس سرنگ کو انتہائی حساس آلات کی مدد سے تیار کیا جارہا تھا، ملزمان سرنگ سے نکالی گئی مٹی دوسرے علاقے میں پھینک کرآتے تھے۔ ملزمان سرنگ کھود کر جیل میں موجود کنویں تک پہنچنا چاہتے تھے، منصوبے کے مطابق انہیں 55 میٹر سرنگ کھودنا تھی جس میں سے انہوں نے 45 میٹر سرنگ کھود لی تھی، کارروائی کے وقت دہشتگرد اپنے ہدف سے صرف 10 میٹر دور تھے۔

کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ مکان پر کارروائی کے وقت حراست میں لئے گئے افراد کے پاس کسی بھی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں تھا تاہم دوران حراست ان کی جانب سے ملنے والی معلومات کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں مزید کئی افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے بھاری ہتھیار اور بارودی مواد بھی ملا ہے، اس کے علاوہ اس شخص کو بھی تلاش کیا جارہا ہے جس نے سرکاری اراضی پر گھر تعمیر کرکے اسے فروخت کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے بارے میں وہ کوئی بات نہیں کرسکتے لیکن ہم نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑدیا ہے۔

کرنل طاہر نے مزید بتایا کہ منظم منصوبے کے تحت جیل توڑنے کی کوشش کی گئی، اس سازش میں کالعدم تنظیموں کے لوگ ملوث ہیں، اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ان دہشت گردوں کو جیل کے اندر سے بھی معاونت حاصل تھی۔ سندھ رینجرز اور قومی سلامتی سے متعلق ادارے مشترکہ طور پر دہشتگردوں سے تفتیش کررہے ہیں جس کی روشنی میں مزید کاروائیاں بھی کی جائیں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)


بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…