جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری

datetime 17  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان سے قبل حکومت نے آئی ایم ایف کی 51 شرائط پوری کردیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی 51 شرائط میں سے زیادہ تر پوری کردی گئی ہیں اور بعض پر کام جاری ہے جبکہ پوری نہ ہونے والی شرائط کے سلسلے میں آئی ایم ایف سے پیشگی اجازت لی گئی ہے۔دستاویزات کے مطابق ششماہی بنیاد پر گیس ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی شرط پر عمل کیا جا چکا ہے، نئی ٹیکس چھوٹ یا استثنیٰ نہ دینے کی شرط بھی پوری کردی گئی ہے، آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ 26ـ2025 آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پاس کیا گیا ،بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری کی گئی ہے۔

دستاویزات میں بتایا گیا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پر عمل کیا گیا، ڈسکوز اور جینکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے، 2035 تک خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر عمل کیا گیا، سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیشرفت ہوئی جبکہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر عمل درآمد ہوگیا ہے۔دستاویزات کے مطابق اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں کمپلائنس رسک مینجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے، ہائی لیول پبلک آفیشلز کے اثاثوں کی ڈکلیئریشن سے متعلق قانون سازی میں پیشرفت ہوئی، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کے درمیان 1.25 فیصد ایوریج پریمیئمم پر بھی عمل درآمد کیا گیا ہے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ گورننس اینڈ کرپشن اسیسمنٹ رپورٹ کی اشاعت سمیت بعض شرائط پوری نہ ہوئیں، آئی ایم ایف نے پہلے جولائی اور پھر اگست 2025 کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی، گورننس اینڈ کرپشن اسیسمنٹ پر ایکشن پلان کی شرط پوری نہ ہونے پر آئی ایم ایف کا سخت رد عمل متوقع ہے۔ دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومتیں 1.2 ٹریلین کیش سرپلس کا ہدف پورا کرنے میں ناکام رہیں، ایف بی آر گزشتہ مالی سال 12.3 ٹریلین روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ کر سکا، ایف بی آر تاجر دوست اسکیم کے تحت 50 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے میں بھی ناکام رہا ، 10 حکومتی ملکیتی اداروں کے قوانین میں ترمیم کا ہدف بھی پورا نہ ہوسکا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…