بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری میں مختلف سرکاری ادارے رکاوٹ بن گئے

datetime 17  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان میں کروڑوں ڈالرز کی سرمایہ کاری میں مختلف سرکاری ادارے رکاوٹ بن گئے، وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام معاملات کو حل کروانے میں بے بس ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا اجراء ایک خواب بنتا جارہا ہے، ملک میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا اجرا روایتی تعطل کا شکار ہوچکا ہے حالانکہ عالمی کمپنیوں کی آمد سے پاکستان میں تیز انٹرنیٹ اور ڈیجیٹلائزیشن ہوگی۔پاکستان میں کروڑوں ڈالرز کی سرمایہ کاری میں مختلف سرکاری ادارے رکاوٹ بن گئے ہیں ،وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام معاملات کو حل کروانے میں بے بس نظر آرہی ہے۔وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی رجسٹریشن پر تاخیر کے حوالے سے جواب دینے سے گریزاں ہیں۔

معتبر ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں 5 عالمی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیاں کام کیلئے تیار ہیں، پانچوں کمپنیوں کی رجسٹریشن پاکستان اسپیس ایکٹویٹیز ریگولیٹری بورڈ (پی ایس اے آر بی) کی سست روی سے تاخیر کا شکار ہیں۔سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں میں ون ویب (ایوٹل سیٹ گروپ)،ایمیزون (کوائپر)، اسپیس سیل(ایس ایس ایس ٹی)،اسٹار لنک اور ٹیلی سیٹ شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے ریگولیٹری فریم ورک تاحال حتمی شکل نہیں دے سکے ہیں، تاحال ریگولیٹری فریم ورک منظور نہ ہونے سے وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان وژن پر سوالات اٹھنے لگ گئے ہیں۔

ریگولیٹری فریم ورک سست روی سے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، ڈیجیٹلائزیشن منصوبے تاخیر کا شکار ہیں جب کہ فریم ورک جلد مکمل نہ ہوا تو سروسز کے آغاز میں مزید تاخیر ہونے کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ رواں سال نومبر، دسمبر میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز شروع کرنے کا دعویٰ کرچکی ہیں۔میڈیا کی طرف سے اس معاملے پر مؤقف لینے کے لیے پی ایس اے آر بی حکام اور وفاقی وزیر آئی ٹی کو الگ الگ سوالنامہ بھیجا گیا تھا۔پاکستان اسپیس ایکٹویٹیز ریگولیٹری بورڈ حکام نے بتایا کہ سیٹلائٹ ریگولیشنز کا ڈرافٹ تیار ہوچکا ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے ، ریگولیٹری فریم ورک کو حتمی شکل دینے اور اسے منظور کرانے میں مزید وقت درکار ہے تاہم متعدد سوالات پر وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…