کراچی (این این آئی)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ جاری مذاکرات کے نفسیاتی دبا ئوکی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کی قدر گرگئی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ جاری مذاکرات کے روپے پر نفسیاتی دبائو، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں تسلسل سے کمی اور عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں دوبارہ اضافے سے درآمدات کا حجم بھی بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانئے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 5پیسے کی کمی سے 280روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی ادائیگیوں کے دبائو، بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے اور معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب کے باعث ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی۔ اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر 16پیسے کے اضافے سے 280روپے 21پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 24پیسے کے اضافے سے 281روپے 86پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔