اسلام آباد(این این آئی) حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کیے۔جمعہ کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ وقفہ سوالات میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے این ایف سی میں سے صوبوں کے 154 ارب کی کٹوتی کے سوال کا جواب جمع کراتے ہوئے
کہا کہ این ایف سی سے کسی قسم کی کٹوتی نہیں ہوئی، وفاق یہ حق ہی نہیں رکھتا کہ ایوارڈ سے صوبوں کی کٹوتی کرے، 154 ارب کی کٹوتی کا سوال ہے، جب اختیار ہی نہیں تو کٹوتی بھی نہیں۔وزارت خزانہ نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ 2018 سے 2020 کے دوران حکومت نے قومی مالیاتی اداروں سے 4.5 ٹریلین روپے کے اندرونی قرضہ جات حاصل کیے، جن میں شیڈیولڈ بینکوں سے 1.8 ٹریلین اور اسٹیٹ بینک سے 3.6 ٹریلین روپے کے قرضے شامل ہیں۔وزارت خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران حکومت نے بین الاقومی مالیاتی اداروں سے 5 ارب ڈالرز کا قرضہ بھی لیا جبکہ 16.4 ارب ڈالرز کے بیرونی قرضے جبکہ 19.9 ٹریلین روپے کے اندرونی قرضے واپس کیے گئے۔مشیر تجارت نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوچکی ہیں ، جنوری 2019میں ایکسپورٹس میں 14 فیصد اضافہ ہوا، کورونا وباء کے دوران ایکسپورٹس میں کچھ کمی آئی، سال 2018، 20 میں ہماری مجموعی ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کو جولائی سے دسمبر تک بیرونی قرض اور امداد کی مد میں 5 ارب 68 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ 2 ارب 92 کروڑ ڈالر سے زیادہ کا قرضہ ادا کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو 6 ماہ کے دوران 5 ارب 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے
بیرونی وسائل حاصل ہوئے جبکہ چین نے سیف ڈیپازٹ کی مد میں ایک ارب ڈالر فراہم کئے۔اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق موجودہ مالی سال 12 ارب 23 کروڑ ڈالر کے تخمینے میں سے اب تک 46 فیصد فنڈز منتقل ہوچکے ہیں، ایک ارب 63 کروڑ ڈالر بجٹ سپورٹ جبکہ 75 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ترقیاتی منصوبوں کیلئے ملے۔اے ڈی بی
نے ایک ارب 12 کروڑ ڈالر جبکہ عالمی بینک نے 74 کروڑ40 لاکھ ڈالر فراہم کردیئے، امریکہ نے 7 کروڑ، فرانس 3 کروڑ 43 لاکھ ڈالر جبکہ چین نے 9 کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا قرض دیا۔حکومت نے 6 ماہ کے دوران 10 ارب 36 کروڑ ڈالر واجب الادا قرض میں سے 2 ارب 92 کروڑ 40 لاکھ ڈالر واپس کردیئے۔