اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اگلے چار ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں حیرت انگیز طور پر کمی ہونے کی کئی ممکنہ وجوہات سامنے آگئیں ۔ تفصیلات کے مطابق سٹیفن رویچ نےساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ میں اپنے ایک تحریر میں لکھا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں
4.3فیصد تک کمی رونما ہوئی ہے ۔ اس کمی سے قبل فروری سے اپریل کے دوران ڈالر کی قدر میں 7فیصد اضافہ ہوا تھا، جس کی وجہ کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کا ڈالر ذخیرہ کرنا اور ’فلائٹ ٹو سیفٹی‘ جیسے عوامل تھے جن سے ڈالر کو خاطرخواہ فائدہ پہنچا۔ لیکن ان فوائد کے باوجود آئندہ چار ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت میں کئی ممکنہ وجوہات کی سے کمی واقع ہو گی ۔ ان میں مقامی سطح پر سیونگز میں غیرمعمولی کمی آنا، خوفناک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، امریکہ کے اندر میکرو اکنامک عدم توازن اور امریکی حکومت کی کچھ پالیسیاں ہیں۔سٹیفن رویچ نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان عوام کو مدنظر رکھا جائے تو 2021ءکے اختتام تک ڈالر کی قدر و قیمت میں 30سے 35فیصد تک کمی رونما ہونے کا قوی امکان ہے ۔