پاکستانی معیشت مضبوط کرنے کیلئے انتہائی اہم فیصلہ،عالمی مارکیٹ میں پاکستان کیا کرنے جا رہا ہے؟ انتہائی اہم فیصلہ

20  ستمبر‬‮  2020

کراچی(این این آئی) ریکوڈک کیس میں عالمی بینک کی جانب سے حکم امتناع ملنے کے بعد پاکستان یوروبانڈز کے اجرا پر غور کررہا ہے۔عالمی بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ(اکسڈ)کی جانب سے ریکوڈک کیس میں6 ارب روپے جرمانے کے خلاف حکم امتناع ملنے کے بعد بانڈز کے اجراکی راہ میں بنیادی رکاوٹ ختم ہوگئی ہے اور پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھانے

کا سوچ رہا ہے۔انتہائی باخبر ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ وزارت خزانہ دو ماہ میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں یورو بانڈز جاری کرنے کے مواقع تلاش کررہی ہے۔واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں بانڈزکے اجرا سے 1.5 ارب ڈالر حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا تھا۔انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ (اکسڈ) نے بلوچستان میں آسٹریلوی کمپنی بارک گولڈ اور چلی کی کمپنی اینٹو فگاسٹا کی مشترکہ ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی)کو بلوچستان میں ریکوڈک کے علاقے میں سونے اور تانبے کے ذخائرکی مائننگ لیز منسوخ کرنے پر پاکستان پر جولائی2019 میں 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف پاکستان نے اپیل کی تھی جس پر عارضی حکم امتناع جاری ہوا۔16 ستمبر 2020کو یہ مستقبل حکم امتناع میں تبدیل کردیاگیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقل حکم امتناع کی صورت میں پاکستان کو بہترین موقع میسر آیا ہے۔ پاکستانی سوورین بانڈز(sovereign bonds) اب سیکنڈری کیپیٹل مارکیٹوں میں پریمیئم حیثیت سے ٹریڈ کیے جارہے ہیں۔ چناں چہ پاکستان ایک اچھی ڈیل کرسکتا ہے اور بانڈز کے عوض ادھار رقم حاصل کرنے کی لاگت ماضی کے لین دین کے مقابلے میں زیادہ بھی نہیں ہوگی۔ایک اور مثبت پہلو یہ ہے کہ عالمی مارکیٹوں میں زائد رواں اثاثے موجود ہیں اور سرمایہ کار ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ڈیٹ انسٹرومنٹس میں سرمایہ لگانے کے

خواہش مند ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس بار اسٹیٹ بینک بھی یوروبانڈز کے اجرا کے حق میں ہے۔ دوسری بات یہ کہ نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد سرمایہ کاروں کا رجحان تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…