پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

مطالبات کے باجود حکومت کی جانب سے ریر ریٹنگ رجیم کی بحالی کافیصلہ نہ کرنا تشویشناک ہے ، کارپٹ ایسویسی ایشن

datetime 22  جون‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی) پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبات کے باجود حکومت کی جانب سے ریر ریٹنگ رجیم کی بحالی کے حوالے سے فیصلہ نہ کرنے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں برآمدی شعبوںکو سہولیات اور مراعات دی جارہی ہیں۔

جبکہ پاکستان میں اس کے برعکس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،قالینوں کی مقامی سطح پر کوئی فروخت نہیں او ریہ سو فیصد برآمدی انڈسٹری ہے ، جن مصنوعات کی ریٹیل میںفروخت ہو رہی ہے اسے ضرور دائرے میں لایا جائے ۔ ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس سینئر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان کی زیر صدارت لاہور میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان، میجر (ر) اختر نذیر ، اکبر ملک سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں رواں سال منعقد ہونے والی کارپٹ کی عالمی نمائش کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اعجاز الرحمان نے شرکاء کو نمائش کی تیاریوں اور رابطوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی ۔چیئرمین اعجاز الرحمان نے کہا کہ حکومت پہلے ہی ریفنڈ کی ادائیگیوں کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے اور 17فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی کے بعد مارکیٹ میں سرمائے کی قلت ہو جائے گی اور کاروبار منجمد ہونے کی وجہ سے بیروزگاری بھی پھیلے گی ۔حکومت سے مطالبہ ہے کہ برآمدی شعبے کو متنفر کرنے کی بجائے اس سے مشاورت کر کے پالیسیاں بنائی جائیں تاکہ گھمبیر صورتحال سے دوچار معیشت کو ترقی مل سکے ۔ اس موقع پر سینئر ممبر ریاض احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے زیر ریٹنگ رجیم کے خاتمے اور 17فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے سے بجائے فائدے کے مزید پیچیدگیاںاور برآمدات کو نقصان ہوگا ۔ ایسے حالات میں سرمایہ کار دوسرے ممالک منتقل ہونے یا مارکیٹ سے اپنا سرمایہ نکالنے پر مجبور ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پانچ برآمدی شعبوں ، معاشی ماہرین اور قائمہ کمیٹی کی مخالفت کے باوجود حکومت کی جانب سے زیر ریٹنگ رجیم کی بحالی کے حوالے سے فیصلہ نہ کرنا قابل تشویش ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…