فیصل آباد (آئی این پی) وزیر مملکت برا ئے خزانہ رانا محمد افضل خاں نے کہا ہے کہ پاکستان کی مالی تاریخ میں آج تک یہ ملک نا دہندہ نہیں ہوا پاکستان پر معاشی دباؤ ڈالا جا رہا ہے اس سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ درآمدات کے متبادل کی مقامی طور پر تیاری پر توجہ دینا ہو گی درآمدات و برآمدات کے فرق کو کم کر یں تو پھر ہماری معاشی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے ہماری قومی ذمہ داری ہے
کہ ہم درآمدات کو کم کریں اور برآمدات کو بڑھائیں موجودہ حکومت کے پاس وقت کم ہے لیکن ہم بیک وقت کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ایز آف بزنس پر بھی کام کر رہے ہیں ری فنڈ کلیموں کی ادائیگی کیلئے حکومت ماہانہ بنیادوں پر برآمدکنندگان کوپوسٹ ڈیٹڈ چیک دینے کی تجویز پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے جس سے 137 ارب روپے کے زیر التواء کلیموں کو نمٹانے کے علاوہ 11 سے12 ارب کے موجودہ کلیموں کو بھی ادا کیا جا سکے گا گز شتہ روز فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس کے حوالے سے کہا کہ بجلی کی قیمت کم کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی 5.9 سینٹ جبکہ گیس سے پیدا ہونے والی بجلی 6 سینٹ پر مل رہی ہے مارچ میں نیلم جہلم کا پہلا مرحلہ مکمل ہو جائیگا اس سلسلہ میں 51 کلومیٹر لمبی سرنگ تجرباتی مرحلے سے گزر رہی ہے اس سے ملنے والی بجلی مزیدسستی ہوگی تاہم حکومت نے فیصلہ کیا ہے اس سے ملنے والی بجلی کی قیمت میں جتنی بھی کمی ہوگی وہ پوری کی پوری انڈسٹری کو منتقل کر دی جائیگی انہوں نے بتایا کہ حکومت کی کوشش سے بجلی پہلے 17 روپے سے 12 روپے پر آئی جبکہ اب یہ 11 روپے میں مل رہی ہے انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ اس کی قیمت میں مزید کمی کے بعد یہ 8 روپے پر
آجائیگی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تاجر بڑے پیمانے پر ایل سی کھول رہے ہیں جن کی رقوم50 ارب ڈالر تک پہنچ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اس پر کام بھی ہو رہا ہے تاہم اس کیلئے ہماری کپاس کی پیداوار 14 ملین گانٹھوں تک جانی چاہیئے نہوں نے کہا کہ سات سال پہلے ایم تھری انڈسٹریل ایسٹیٹ میں پلاٹ لینے والا کوئی نہیں تھا جبکہ آج لوگوں کو پلاٹ نہیں مل رہے جبکہ اس کے دوسرے مرحلے
پربھی کام شروع ہو رہا ہے انہوں نے بتایا کہ ایم تھری انڈسٹریل ایسٹیٹ میں 50 – 40 صنعتیں زیر تعمیر ہیں جن سے ملکی ترقی کے رجحان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ساڑھے تیرا ہزار چینی پاکستان میں موجود ہیں جبکہ براہ راست کاروباری لوگوں کے ذریعے پاکستان آنے والے چینیوںکی تعداد اٹھارہ ہزار ہے انہوں نے ٹرمپ کی متنازعہ ٹویٹ کے حوالے سے
اس علاقہ کی جیوپولیٹیکل صورتحال پر بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ حالات خراب ہونے کی طرف جا رہے ہیں لیکن حکومت نے قومی مفادات کے تحفظ کا فیصلہ کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ جب ٹرمپ کی ٹویٹ آئی تو سب سے پہلے پاکستان کی حمائت کرنے والوں میں جاپان شامل تھااس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ
نے رانا محمد افضل خاں کو خزانہ اور اقتصادی امور کی وزارت کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس سے قبل بھی فیصل آباد سے تین