جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

پاناماکافیصلہ ، حکومت نے عوام سے 32ارب روپے کس مدمیں خاموشی سے نچوڑنےکافیصلہ کیوں کرلیا؟ہوش رباانکشاف

datetime 20  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کی طرف سے پانامالیکس کے کیس کافیصلہ وزیراعظم نوازشریف کے حق میں آنے کے بعد حکومت نے لائن لاسز اور بجلی چوری کی مد میں 32ارب روپے عام صارفین سے وصول کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ حکومت نا اہلی کے باعث ملک میں بجلی چوری اور لائن لاسز میں کمی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی نے تسلیم کیا ہے کہ بلوں کی ریکوری

88فیصد سے زیادہ نہیں ہے جبکہ لائن لاسز 19فیصد ہے۔ لیکن حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار اکثر اوقات کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ ملک میں ڈسکوز کی ریکوری97فیصد تک بتائی جاتی ہے اور لائن لاسز ریکارڈ سطح 13فیصد سے بھی کم بتائے جاتے ہیں جو کہ غلط ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں فرنس آئل کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچی تھیں۔ جس سے فی یونٹ بجلی کی پیداوار میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ جس سے صارفین کو تقریباً 90ارب روپے کا فائدہ ہونا تھا۔ لیکن حکومت نے صارفین کو سستی بجلی فرہام نہ کی اور صرف چند پیسے فی یونٹ بجلی میں کمی لائی گئی۔ بجلی چوری کے حوالہ سے وزیراعظم ہاؤس میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران کافی اجلاس ہو چکے ہیں جس میں بجلی چوری پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے تسلیم کیا ہے کہ بجلی چوری میں زیادہ تر واپڈا حکام ہی ملوث ہوتے ہ یں جو ماہانہ لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں جبکہ ہر ڈسکو میں لٹیرو ں کی بھرمار ہے جو کہ فی چند سو روپے میں مل رہے ہیں جو کہ باعث تشویش ہے۔ ملک میں اس وقت18گھنٹے کی طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جو کہ ماہ اپریل میں تاریخ کی سب سے بڑی لوڈ شیڈنگ خواجہ آصف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں یہ اعتراف کیا کہ موجودہ بجلی بحران حکومت کی نا اہلی ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کا 2017-18ء میں82ارب روپے بجلی چوری کی مد میں ایسے صارفین سے وصول کرنا جو کہ اپنے ماہانہ بل باقاعدگی سے جمع کرواتے ہیں زیادتی ہے کیونکہ جبلی چوری پر قابو پانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ واضح رہے کہ حکومت نے سندھ کے ان علاقوں میں جہاں ریکوری70فیصد سے کم ہے پورے فیڈر ہی بند کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں پر موجود ایسے100میں سے69صارفین جو انے بل باقاعدگی سے جمع کرواتے ہیں شدید پریشانی میں مبتلا ہیں اور یہ ان صارفین کے ساتھ زیادتی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کئی دہائیوں کا سلسلہ ہے جس پر قابو پانے کے لئے ایک طویل جدودجہ اور مضبوط قانون سازی کی ضرورت ہے لیکن موجودہ حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں بلند بانگ دعوے تو کئے ہیں لیکن گراؤنڈ پر کچھ بھی

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…