لندن(این این آئی) پاکستان اپنی ملکی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کے باعث 2050 تک دنیا کی 16 ویں بڑی معیشت بن جائے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات عالمی سطح پر پیشہ ورانہ خدمات فراہم کرنے والے لندن کے دنیا کے چار بڑے آڈیٹرز میں شمار ہونے والے ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپرس (پی ڈبلیو سی) کی جانب سے جاری کردہ پرچیزنگ پاور پیرٹی رپورٹ میں کہی گئی ۔
اس رپورٹ کا مقصد یہ ہوا کہ پاکستان اٹلی اور کینیڈا جیسے ممالک کو مات دے دے گا جو اس وقت بالترتیب 12 ویں اور 17 ویں نمبر پر ہیں۔رواں ماہ’جامع جائزہ‘کے عنوان سے جاری کی گئی رپورٹ میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ کس طرح 2050 میں عالمی اقتصادی نظام تبدیل ہوجائے گا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی جگہ لینے کے لیے ابھرتی مارکیٹس کی بڑی تعداد سامنے آنے کا امکان ہے، انڈونیشیا، برازیل اور میکسیکو جیسی ابھرتی معیشتیں برطانیہ اور فرانس جیسی معیشتوں سے آگے نکل جائیں گی۔رپورٹ سے منسلک پرچیزنگ پاور پیرٹی کی بنیاد پر بنائی گئی ٹیبل اس جانب اشارہ ہوتا ہے کہ پاکستان اپنی حالیہ 24 ویں پوزیشن سے آگے نکل جائے گا۔ٹیبل کے مطابق 2030 تک پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار 988 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر ایک ہزار 8 سو 70 ارب ڈالر ہوجائے گی جس وجہ سے وہ 20 ویں جب کہ 2050 تک مجموعی پیداوار 42کھرب (4ہزار 2سو ارب) ڈالر تک پہنچ جانے کی وجہ سے وہ 16 ویں بڑی معاشی طاقت بن جائے گا۔ریئل مارکیٹ ایکسچینج ریٹ (ایم ای آر) میں اس وقت پاکستان کی جی ڈی پی 284 ارب ڈالر ہے یعنی وہ 28 ویں نمبر پر ہے، مگر 2030 تک یہ شرح 776 ارب ڈالر تک پہنچ جانے کے بعد پاکستان 27 ویں نمبر پر پہنچ جائے گا، جب کہ 2050 تک 2 ہزار 8 ارب ڈالر کے ساتھ پاکستان 19 ویں نمبر آ جائے گا
۔رپورٹ کے مطابق ملک کی مجموعی پیداواری صلاحیت پرچیزنگ پاور پیرٹی میں قیمتوں کی سطح کو برقرار رکھ کر ملکی معیشت میں تجارتی سامان اور خدمات کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔اس کے برعکس ریئل مارکیٹ ایکسچینج میں ملکی مجموعی پیداوار تجارتی سامان اور خدمات کی صلاحیت میں بہتری فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ مارکیٹ کے شرح تبادلہ میں امریکی ڈالرز کی بنیاد پر مجموعی پیداوار میں اضافہ بھی کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرچیزنگ پاور پیرٹی کے تحت چین، امریکا کو مات دے کر دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے، اوربرطانیہ بھی گر کر 10 ویں نمبر پر آگیا ہے،جب کہ 2050 تک انڈونیشیا اس حوالے سے چوتھی پوزیشن حاصل کرلے گا جبکہ بھارت کی معیشت بھی نچلی پوزیشن پرآجائے گی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمارے اندازے کے مطابق دنیا کی 7 بڑی معیشتوں میں سے 6 پرچیزنگ پاور پیرٹی کے حوالے سے ابھرتی ہوئی معیشتیں ہیں۔رپورٹ کے اہم نکات کے مطابق 2050 تک دنیا کی معیشت دگنی ہونے کے امکانات ہیں، کھلی اور دوستانہ پالیسیوں کے باعث ابھرتی مارکیٹیوں میں بہتری کا سلسلہ جاری رہنے سے عالمی معیشت بہتر ہوگی۔