اتوار‬‮ ، 09 مارچ‬‮ 2025 

پاک چین دوستی کانفرنس؛ دونوں ممالک کے تاجروں کا تجارت بڑھانے کا عزم

datetime 25  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)چین پاکستان کا سب سے اہم ترین شراکت دار ہے جہاں 2014-15 میں تجارتی حجم 12.299 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا تھا۔ چند سالوں میں تجارت کا حجم بڑھ کر 12 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے جبکہ پاکستان کی برآمدات 2014-15 میں ساڑھے تین گنا سے زائد اضافے کے ساتھ 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔پاکستان بزنس کونسل نے 100 چینی سرمایہ کاروں کے وفد کی میزبانی کی۔ اس سیشن میں کراچی میں اعلیٰ معیار اوربہترین کاروبار کے حوالے سے بی ٹو بی گفتگو بھی کی گئی جہاں چینی وفد کو ملک کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع اور امکانات پر بریفنگ دی گئی۔چینی وفد کے سربراہ اور سفیر ہونے کے ساتھ ساتھ اس سیشن کے مہمان خصوصی شا زوخانگ نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی معیشت کی بہتری اور مدد کیلئے چینی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی اور ان کے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کیلئے کی جانے والی انتھک کوششوں کو بھی سراہا۔سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری برائے ترقی اور منصوبہ بندی اعجاز علی خان، توانائی کے سیکریٹری واصف عباس، سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل افتخار علی شلواری، کامرس انڈسٹریز اور انویسٹمنٹ کے سیکریٹری اور تھر کول پروجیکٹ پر پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندوں نے چینی وفد اور شرکا کو مختصر بریفنگ دی۔ ان تمام تقاریر میں وفد کو مقامی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع اور اس کی صلاحیت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین بشیر علی محمد نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کا اتحاد ہمیشہ سے ہی ہماری قوت رہا ہے، یہ تعلق صنعت، معیشت، توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرے گا۔مجھے امید ہے کہ ہم ناصرف اس تعلق کو برقرار رکھیں گے بلکہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے اسے مزید بہتر بنانے کی کوشش بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ محض سڑک کی تعمیر، ریلوے کا نظام یا توانائی کے منصوبوں تک محدود نہیں بلکہ یہ ہزارہا کاروباری منصوبوں اور سماجی سرگرمیوں تک پھیلا ہواہے جو روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا اور مجموعی ملکی پیداوار کی شرح کو اعلیٰ سطح تک لے جانے میں بھی معاون ثابت ہو گا۔ اس کے ناصرف پاک چین تجارت بلکہ پورے وسطی ایشیائی خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔پاک چین اقتصادی راہداری کے معاہدے کی یادداشت پر دستخط جولائی 2013 میں ہوئے تھے جو دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں تازہ پیش رفت ہے۔توقع کی جارہی ہے کہ اس انتہائی بڑے پروجیکٹ سے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کے لیے مفید ہوگا جس نے تجارت اور سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے مواقع کے پیش نظر پاکستان اور چین کے بہت سارے کاروباروں کی دلچسپی حاصل کرلی ہے، اس پیش رفت کے اثرات کے طور پر پاک چین دوستی ایسوسی ایشن (سی پی ایف اے) نے منصوبہ بنایا ہے کہ چین کے نجی سیکٹر سے منسلک معروف کاروباری شخصیات، کاروباری منتظمین اور سرمایہ کاروں کے 100رکنی وفد کو لائیں گے جس کا مقصد ان کو توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹیکسٹائل، زراعت، انجینئرنگ، ٹیلی کمیونیکیشن اور کان کنی کے میدان میں تجارت اور سرمایہ کاری کی ترغیب دینا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…