بیجنگ (کامرس ڈیسک )چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ”ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک“(اے آئی آئی بی)کے نام سے نئے عالمی سرمایہ کاری بینک نے باقاعدہ کام شروع کردیا۔ چینی صدر شی جن پنگ نے ہفتہ کو اے آئی آئی بی کا افتتاح کیا۔ ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کے قیام نے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ امریکی مخالفت کے باوجود واشنگٹن کے کئی اتحادی ممالک اس بینک کے انتظامی بورڈ میں شمولیت کی حامی بھر چکے ہیں۔ اس بین الاقوامی بینک میں آسٹریلیا، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، فلپائن اور جنوبی کوریا بھی اپنی شمولیت پر اتفاق کر چکے ہیں۔ جبکہ پاکستان بھی اس میں شامل ہے۔بیجنگ کے ڈائیو یوتائی اسٹیٹ گیسٹ ہاو¿س میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ “ یہ تاریخی لمحہ ہے۔” شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ایشیاء کی مالیاتی ضروریات بہت زیادہ ہیں اور یہ بینک مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا اور یہ عمل کم قیمت لیکن اعلیٰ معیار کا حامل ہو گا۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ چین بینک کے ترقی پذیر رکن ممالک میں انفرااسٹرکچر پروجیکٹس کی تیاری کے لیے 5 کروڑ ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری بھی کرے گا۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ بینک ایشیائی مارکیٹوں کی ترقی کے لیے موثر حکمت عملی فراہم کر ے گا۔ اے آئی آئی بی کی افتتاحی تقریب میں بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا پہلا اجلاس ہوا ، جس میں چین کے وزیر خزانہ لویوجیویائی کو اے آئی آئی بی کونسل کا پہلا چیئر میناور جن لی کوئن کو بینک کا پہلا صدر منتخب کیا گیا۔ چین کے وزیر اعظم لی جیانگ نے اے آئی آئی بی کونسل کی تاسیسی کانفرنس سے خطاب کیا۔ بینک کے صدر جن لی کوئن نے اپنے خطاب میں کہا کہ جاپان کی قیادت میں ایشیائی ترقیاتی بینک اور امریکا کی قیادت میں عالمی بینک کو ایک حریف کے طور پر دیکھا جاتا ہے ،ایشین انفرااسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک چین کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک بن گیا ہے ،بینک ابتدائی طور پر توانائی ، سفری سہولتیں اور ایشیا ئمیں دیہی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاری کر ے گا۔لویو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اے آئی آئی بی کا افتتاح عالمی اقتصادی گورننس کے سسٹم کی اصلاحات میں سنگ میل ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے بینک کے گورنر کی حیثیت سے تقریب میں شرکت کی۔بینک کے قیام سے پہلے 22ایشیائی ممالک نے اس تجویز سے اتفاق کیا لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر57 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 28 نے ہفتہ کو آرٹیکل آف ایگریمنٹ (اے او اے ) پر دستخط کر دیے اور اس کی اپنی حکومتوں سے تصدیق بھی کرا لی،یہ بینک گزشتہ سال25دسمبر کو باضابطہ طور بیجنگ میں قائم کیا گیا تھا۔بینک توانائی ، ٹرانسپورٹ ، شہری تعمیرات ، نقل وحمل ، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ افتتاحی سرگرمیوں کا سلسلہ پیر تک جاری رہے گا۔چین نے ابتدائی طور پر کل ایک کھرب ڈالر میں سے تقریباً30 ارب ڈالر ادا کیے تھے۔ تاہم ہفتہ کو چین نے مزید پانچ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔