جمعرات‬‮ ، 27 فروری‬‮ 2025 

ایف بی آر نے پوری کارروائی کے بعد ای سسٹم منصوبہ ختم کردیا

datetime 13  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 5 بڑے شعبوں کی پیداوار مانیٹرکرنے کا جدید سسٹم برائے الیکٹرانک مانیٹرنگ آف پروڈکشن (ایس ای ایم پی) نصب کرنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم اس کا باضابطہ اعلان جلد ایلیو ایشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا جبکہ اس کی جگہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سسٹم برائے الیکٹرک مانیٹرنگ آف پروڈکشن(ایس ای ایم پی ٹی) خلاف قانون ہونے کے باعث بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2015 میں پیداواری یونٹس کی پیداواری اشیا کی کاو¿نٹنگ کے بجائے اسیٹمپ نصب کرنے کا قانون متعارف کرادیا ہے اور اس قانون کے ا?نے کے بعد سسٹم برائے الیکٹرک مانیٹرنگ آف پروڈکشن (ایس ای ایم پی ٹی) خلاف قانون ہوگیا ہے اس لیے اب یہ قابل عمل نہیں رہا جبکہ یہ منصوبہ بہت زیادہ متنازع ہوگیا ہے اور اس پر قومی احتساب بیورو (نیب)نے بھی نوٹس لے رکھا ہے، صنعت کاروں کی جانب سے بھی بھرپور مخالفت کی جارہی ہے اور یہ پوری دنیا میں پیداواری اشیا کی مانیٹرنگ کے لیے کاو¿نٹنگ کا نظام نہیں ہے بلکہ پیداواری اشیا پر اسٹیمپ لگا دی جاتی ہے اور اسی سے پیداوار کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اب سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق40 سی کے تحت جاری ہونے والے رولز کے مطابق پیداوار کی مانیٹرنگ کے لیے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔ فیڈرل بورڈ ا?ف ریونیو کے ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کافی عرصے سے ٹیکس چوری روکنے کے لیے جدید الیکٹرانک سسٹم متعارف کرانا چاہتا تھا اور ابتدائی طور پر 5 شعبوں کے کارخانوں، ملوں اور مینوفیکچرنگ یونٹس میں نصب ہونا تھا جس کے لیے ایف بی آر نے مذکورہ الیکٹرانک سسٹم لگانے کے لیے اچھی ساکھ کی حامل ملکی و غیر ملکی کمپنیوں سے درخواستیں مانگی تھیں وطین، پی ٹی سی ایل، انفولنک، اے جی سی این پاکستان، ویلیو ریسورسز، ایس آئی ایس کارپوریشن، جعفر برادرز، ایس آئی سی پی اے لنک پاک، این آئی ایف ٹی، لیکسن بزنس، ارجووگنز سیکیورٹی، ایس آئی سی پی اے سوئٹزر لینڈ، ٹیک ایسیس پاکستان اور ری لائنس کارپوریشن سمیت 24 کمپنیوں کی طرف سے ایف بی آر میں سسٹم برائے الیکٹرانک مانیٹرنگ آف پروڈکشن (ایس ای ایم پی) نصب کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائیں اور اس کے بعد ان کمپنیوں کی طرف سے ایف بی ا?ر سے 40 سوالات کے جوابات مانگے۔
اس حوالے سے 9جولائی 2014کو پری بڈ اجلاس بلایا گیا تھا جس کی صدارت چیئرمین ایف بی آر نے کی اور اس اجلاس میں تمام تعلقہ حکام نے شرکت کی اور اجلاس میں ایس ای ایم پی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے تفصیلی بریفنگ دی اور بڈرز کے سوالات کے جوابات دیے جس کے بعد اس سسٹم کی انسٹالیشن کا ٹھیکہ دینے کے لیے خواہشمند پارٹیوں کی شارٹ لسٹنگ کی جن میں سے صرف 2 کمپنیوں نے بڈز دستاویزات جمع کرائیں جن میں سوئس کمپنی ایس آئی سی پی اے سوئٹزر لینڈ اور دوسری ڈی ای سی اے ٹی یو آر شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب چونکہ نیا قانون ا?چکا ہے جس کے تحت کاو¿نٹنگ کا نظام لاگو نہیں کاجاسکتا ہے اور پیداوار کی مانیٹرنگ کیلیے اسٹمپ سسٹم لاگو کرنے کا قانون متعارف ہوچکا ہے جس کیلیے رولز بھی جاری ہوچکے ہیں اس لیے اب سسٹم برائے الیکٹرک مانیٹرنگ ا?ف پروڈکشن (ایس ای ایم پی ٹی) کا منصوبہ قابل عمل نہیں رہا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نارمل ملک


حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…