کراچی(نیوز ڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمت میں دوبارہ کمی کے رحجان، فرٹیلائزر سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ اور غیرملکیوں کی سیمنٹ سیکٹر میں فروخت کے دباو¿ کے سبب جمعہ کو بھی کراچی اسٹاک ایکس چینج میں قابل ذکر نوعیت کی تیزی رونما نہ ہوسکی اور مارکیٹ میں اتارچڑھاو¿ کے بعد محدود پیمانے پر تیزی رہی جس سے 48.74 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اورحصص کی مالیت میں بھی5 ارب3 کروڑ99 لاکھ85 ہزار864 روپے کا اضافہ ہوگیا۔آئل اینڈ گیس سیکٹر میں تجارتی سرگرمیوں محدود ہونے سے کاروباری حجم میں بھی کمی رہی،کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر93.68 پوائنٹس کی تیزی کے بعد102.66 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر61 لاکھ73 ہزار622 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے14 لاکھ73 ہزار863 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے32 لاکھ63 ہزار481 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے4 لاکھ55 ہزار ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 11.51پوائنٹس کے اضافے سے35741.52 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 10.33 پوائنٹس کی کمی سے 22238.34 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 47.52 پوائنٹس کی کمی سے 52553.60 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 30.07 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر29 کروڑ93 لاکھ 70 ہزار350 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 359 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں161 کے بھاو¿ میں اضافہ، 175 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں