آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں معمولی اضافے کا امکان

11  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں افراط زر کی شرح کے حساب سے اضافے سمیت مختلف تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے تاہم سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی کا معاملہ التوا کا شکار ہونے کا امکان ہے البتہ ہاو¿س رینٹ سیلنگ سمیت دیگر الاو¿نسز میں اضافہ متوقع ہے جس کے لیے وزارت خزانہ نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے ورکنگ پیپر پر مشتمل تجاویز مانگ لی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بھی سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی نہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ اس کے لیے پے اینڈ پنشن کمیشن جائزہ لے گا اور غالب امکان یہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے پے اسکیل پر نظر ثانی کے لیے کمیشن کے قیام کا اعلان کر دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے پاس تنخواہوں میں اضافے کی اس وقت یہ تجویز زیر غور ہے کہ بجٹ میں افراط زر کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور توقع ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر افراط زر کی شرح 10 فیصد سے نیچے سنگل ڈیجٹ میں رہے گی اور زیادہ امکان 5 سے 6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس تجویز پر عملدرآمد کیا جاتا ہے تو بجٹ میں ملازمین کو تنخواہوں میں اضافے کی مد میں کوئی زیادہ اضافہ ملنے کی توقع نہیں ہے البتہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ افراط زر کی شرح کے مطابق کیا جائے مگر ملازمین کی تنخواہوں میں ایڈہاک ریلیف میں سے 50 فیصد کے ایڈہاک ریلیف کو تنخواہوں کا حصہ بنا کر دیگر الاو¿نسز کے لیے منجمد کردیا جائے تاکہ اس کا بجٹ پر کوئی زیادہ مالی اثر نہ پڑے، اس کے علاوہ یہ تجویز بھی ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کے بجائے تمام ایڈہاک ریلیف تنخواہو ں میں شامل کرکے نظر ثانی شدہ پے اسکیلز جاری کردیے جائیں مگر اس کے لیے پے اینڈ پنشن کمیشن قائم کرنا ہوگا جس کے ابھی تک کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔
البتہ ملازمین کے میڈیکل الاو¿نس، ٹرانسپورٹ الاو¿نس، ہاو¿س رینٹ سیلنگ سمیت دیگر الاو¿نسز میں اضافے کے حوالے سے متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے تجاویز مانگی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے دوران مکمل ورکنگ پیپر کے ساتھ تجاویز بھجوائی جائیں اور ان تجاویز کا ریشنل بھی دیا جائے اور کوشش کی جائے 2 سے 3 مختلف آپشنز پر مشتمل ورکنگ پیپر پیش کیے جائیں جن میں ہر ورکنگ پیپر کے ساتھ اس کے مالی بوجھ کی ورکنگ بھی ساتھ بھجوائی جائے اور بتایا جائے کہ کس آپشن کا بجٹ پر کتنا بوجھ پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ہاو¿س رینٹ سیلنگ میں 100 فیصد اضافہ کی سمری تیار کی جارہی ہے البتہ حتمی فیصلہ وزارت خزانہ ہی کرے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…