نئی دلی(نیوز ڈیسک)پاکستان میں کپڑے کی مارکیٹ تک رسائی کی دوڑ میں بھارت نے چین اور دیگر ممالک کو مات دیدی ہے، جس سے ملک کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے۔ تجارتی معاہدہ نہ ہونے کے باوجود بھارتی کپڑا قبائلی علاقوں کے ذریعے ہماری مارکیٹوں تک پہنچ رہا ہے۔ پاکستان میں جہاں مختلف ممالک کا کپڑا دستیاب ہے تو وہیں اب بھارتی کپڑا بھی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا رہا ہے۔ معیاری اور مناسب دام کے باعث خواتین انڈین کپڑے کی خریداری میں گہری دلچسپی لیتی ہیں۔ انڈین کپڑاپاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے دبئی سے کراچی اور پھر افغانستان سے اسمگل ہوکر خیبر ایجنسی کی باڑہ مارکیٹوں تک پہنچتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 25 کروڑ روپے مالیت کا کپڑا روزانہ اسمگل ہوتا ہے جس سے ملکی خزانہ کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ پاکستان کا ہندوستان کے ساتھ باقاعدہ تجارتی معاہدہ ہونا چاہئیے، ہندوستانی کپڑے میں پاکستانی خواتین کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اگر ایک طرف توانائی بحران سے متاثرہ ٹیکسٹائل کی صنعت کے لئے ایک چیلنج ہے تو دوسری جانب کپڑے کی ا سمگلنگ کسٹم عملے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بھی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں