میکسیکو(نیوزڈیسک) شہابِ ثاقب گرنے کے بعد اس آسمانی پتھر کے جلے ہوئے ٹکڑوں کے ساتھ مبینہ طور پر ایک انسان نما جلا ہوا پتلا ملا ہے جسے بعض افراد نے خلائی مخلوق قرار دیا ہے۔میکسیکو میں یوکاتان کے علاقے اشمل میں شہابِ ثاقب گرنے کے بعد بجلی کا نظام متاثر ہوا اور اسی علاقے کے لوگوں نے اڑن طشتریاں اور شہابِ ثاقب گرنے کے کئی واقعات رپورٹ کیے ہیں جب کہ شہاب ثاقب گرنے کے بعد مبینہ طور پر ایک انسان کا جلا ہوا پتلا بھی ملا ہے جسے خلائی مخلوق قرار دیا جارہا ہے جب اس کی 2 ٹانگیں بھی ہیں۔
2 سال قبل پیش آنے والے اس واقعے سے متعلق ماہرین نے اس پراسرار مخلوق پر غور کرکے بتایا تھا کہ یہ شہابِ ثاقب کا جلا ہوا ٹکڑا ہے جو حرارت سے ایک خاص شکل میں ڈھل گیا ہے تاہم خلائی مخلوق پر تحقیق کرنے والوں نے یہ بات نہیں مانی اور آج اڑن طشتریوں کے ایک ماہر اسکاٹ ویئرنگ نے کہا ہے کہ یہ خلائی مخلوق کا ڈھانچہ نہیں بلکہ کوئی خلائی جہاز ہے، روبوٹ یا خلائی سوٹ ہے کیونکہ شہابِ ثاقب کے گرنے سے جو حرارت پیدا ہوتی ہے اس سے کوئی لاش اس حالت میں برقرار نہیں رہ سکتی۔شہابِ ثاقب کے تصادم کے بعد لوگوں نے بتایا کہ انہیں ہر جگہ ٹکڑے ملے ہیں جس سے ان کی مراد کسی ٹیکنالوجی یا ایجاد کے ٹکڑے سے ہے اس جگہ سے ایک اور گول سی چیز ملی ہے جو ایلین روبوٹ یا ہیلمٹ ہوسکتا ہے۔
شہاب ثاقب کے ساتھ گرنے والا انسان نما پتلا معمہ بن گیا
11
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں