فیصل آباد( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے علی بلال واقعے میں عمران خان اور ڈاکٹر یاسمین راشد کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان، پی ٹی آئی کو موت یاد نہیں، یہ لاشوں پر سیاست کرتے ہیں، لیڈر اور گیدڑ کا فرق پوری قوم دیکھ رہی ہے، علی بلال عرف ظل شاہ کی لاش کو استعمال
کرنے کی پوری پلاننگ یاسمین راشد نے کی،انہیں اپنے سفید بالوں کا بھی خیال نہیں، عمران خان رانا ثنا سے چھپ کر زمان پارک میں بیٹھے ہیںاور کارکنوں کو بطور ڈھال استعمال کر رہے ہیں، لاڈلے کو کسی ادارے کے سامنے تفتیش کے لئے پیش ہی ہونے نہیں دیا جارہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان کا لاشیں اکھٹی کرنے کا شوق ختم نہیں ہوتا، ظل شاہ کے حادثے کے بعد رات کو عمران خان نے ٹویٹ کیا، اس کلپ میں ظل شاہ پولیس موبائل میں بیٹھے نظر آرہے ہیں ، یہ فوٹیج ایڈٹ کیا گیا تھا، ظل شاہ عمران خان سے محبت کرتا تھا وہ سادہ آدمی تھا۔عمران خان کو اس کی لاش پر سیاست کرنے کا تو وقت مل گیا لیکن جب وہ ڈیڑھ ماہ تک باہر بیٹھا ان سے ملنے کی خواہش کرتا رہا اس وقت عمران خان کو یاد نہیں آیا، انہوں نے ظل شاہ کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا، ظل شاہ کا کارکنوں کے ساتھ جھگڑا بھی ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے واقعے کو ٹویسٹ کرنے کی کوشش کی۔
ان کو پتہ چل گیا کہ کلپ جھوٹ تھا اور جیل بھرو تحریک کا تھا، رانا ثنا کو عمران خان سے بہت محبت ہے اور عمران خان کو بھی رانا ثنا سے بہت محبت ہے۔عظمی بخاری نے بتایا کہ جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ، فوٹیج میں ایک کالا ڈالا نظر آیا، 8مارچ کو زمان پارک کے باہر سے گرفتار افراد کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے۔
ان لوگوں نے بتایا کہ کینٹ کے قریب گاڑی رکی تو ظل شاہ بھاگا اور ایک کالے ڈالے سے اس کا ایکسیڈنٹ ہوا۔(ن) لیگ کی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا ورکر راجہ شکیل یاسمین راشد کو رپورٹ کررہا تھا، انہوں نے پوری اسٹوری پلانٹ کی،پی ٹی آئی نے واقعے کو قتل کا رنگ دیا، عمران خان لوگوں کی لاشوں کا تماشہ بناتے ہیں، تمام چیزیں دیکھ کر فیصل واوڈا یاد آتے ہیں۔
انہوں نے یاسمین راشد کو عورتوں کی عمران خان کا نام دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے سفید بالوں کا بھی خیال نہیں، انہوں نے خواتین کو عمران خان کی ڈھال اور علی بلال کی لاش کو عمران خان کی سیاست کے لیے استعمال کی۔نگران وزیر اعلی نے آئی جی پنجاب کے ساتھ مل کر حقائق سامنے رکھے۔راجا شکیل کے ڈرائیور نے بتایا کہ ان سے یہ حادثہ ہوگیا۔
یاسمین راشد نے پوری اسٹوری بنائی، یاسمین راشد نے عمران خان کوصورتحال سے آگاہ کیا،جس کاکال رکارڈبھی موجودہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان، پی ٹی آئی کو موت یاد نہیں، یہ قتل پر سازشیں کرتے ہیں،لاشوں پر سیاست کرتے ہیں، یہ ظل شاہ کی فیملی کوتکلیف ہے، عمران خان کو کوئی تکلیف نہیں۔لیڈر اور گیدڑ کا فرق پوری قوم دیکھ رہی ہے، عمران خان کے لئے کوئی کیوں مرے ؟ ،ورکرز عمران خان کے لئے کیوں مار کھار ہے ہیں؟
ان کے بچے توباہر بیٹھے ہیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ عمران خان کے زخم اس نوعیت کے نہیں کہ اس پر پلاسٹر لگے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نوجوانوں کی اخلاقیات کو آلودہ کردیا، عمران خان کے ایکسپوز ہونے کے بعد بھی اگر آنکھیں نہیں کھل رہیں تو فکر کا مقام ہے، عمران خان تعزیت کرنے والوں سے ملاقات میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھتا ہے، لیڈر اور گیدڑ کا فرق پوری قوم دیکھ رہی ہے۔
یہ رانا ثنا سے چھپ کر زمان پارک میں بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ زخم کی جو نوعیت ہے اس پر پلاستر نہیں چڑھ سکتا، اب ان کا پلاستر ہی نہیں اتر رہا ہے، شرم آتی ہے کہ یاسمین راشد ایک عورت ہے، عمران خان اور یاسمین راشد کو شامل تفتیش ہونا چاہیے ۔عمران خان پر 302 کاپرچہ بنتاہے، عمران خان نے پورا ڈراما تبدیل کرایا، لاش پر سیاست کی۔عظمی بخاری نے کہا کہ عمران خان ڈھٹائی کے ساتھ اس حکومت سے معاشی حالات کا جواب مانگتے ہیںمگر ان حالات کی ذمے دار شہبازشریف کی حکومت نہیں، عمران خان کی حکومت ہے۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی خبر کسی بھی وقت آجائے گی ۔