منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی کوحادثہ،28پاکستانیوں سمیت 43 افراد ہلاک

datetime 26  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی)اٹلی کے علاقے کلابریا کے مشرقی ساحل پر تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 28پاکستانیوں سمیت 43افراد ہلاک ہو گئے،دیگر مہاجرین کا تعلق ایران،افغانستان سے بتایاجاتا ہے، جس کشتی پر مہاجرین سوار تھے، وہ ایک کمزور کشتی تھی اور خراب موسم کے باعث وہ ایک پتھر سے ٹکرا کر ٹوٹ گئی۔

اطالوی میڈیا کے مطابق سٹیکیٹو دی کوترو کے ساحل سے تقریبا27لاشیں ملی ہیں جبکہ10سے زائد لاشیں پانی میں تیر رہی تھیں۔ ایک کمزور کشتی پر180مہاجرین سوار تھے، جو یورپ پہنچنے کی کوشش میں تھے۔ ان میں سے 80 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ متاثرہ کشتی پر ایران، پاکستان اور افغانستان کے مہاجرین سوار تھے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔پاکستانیوں کا تعلق گجرات،کھاریاں،منڈی بہاؤالدین سے بتایاجارہا ہے، مقامی پولیس نے بھی ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیوں کہ ابھی تک تمام ڈوبنے والے مہاجرین کی لاشیں نہیں ملیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جس کشتی پر مہاجرین سوار تھے، وہ ایک کمزور کشتی تھی اور خراب موسم کے باعث وہ ایک پتھر سے ٹکرا کر ٹوٹ گئی۔واضح رہے کہ ہر سال بہت سے لوگ ایشیا اور شمالی افریقہ سے بحیرہ روم کا خطرناک راستہ عبور کرتے ہوئے یورپی یونین تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آنکھوں میں بہتر مستقبل کے خواب سجا کر یورپ آنے والے ان مہاجرین کی پہلی منزل اٹلی یا پھر جزیرہ مالٹا ہوتی ہے۔ کشتیاں اکثر بھری ہوئی اور غیر محفوظ ہوتی ہیں، جس کے باعث اکثر سنگین حادثات ہوتے ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق اس سال جمعرات تک 13 ہزار سے زائد تارکین وطن سمندری راستے سے اٹلی میں داخل ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برس اسی دورانیے کے مقابلے میں یہ تعداد دگنی بنتی ہے۔گزشتہ ہفتے اٹلی کی دائیں بازو کی وزیر اعظم جورجیا میلونی کی حکومت نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے، جس کے تحت مہاجرین کو بچانے کے لیے کی جانے والے امدادی کارروائیوں کو مزید مشکل بنا دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…