اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن )فٹبال کو کک لگنے سے قبل ہی فیفا کے وارنے نیارے ہوگئے، میزبان ملک کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ اسپانسر شپ سے ایک بلین ڈالر اضافی کمالیے۔نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق فٹبال ورلڈ کپ کے 22 ویں ایڈیشن کا اتوار کے روز قطر میں آغاز ہوگیا تاہم ٹورنامنٹ سے قبل ہی فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی جانب سے اپنے تمام 200 ممبران کو مطلع کردیا گیا کہ
اس ٹورنامنٹ سے انھیں 7.5 بلین ڈالر کی آمدنی ہوگی۔یہ رقم رواں ورلڈ کپ تک کے 4 سالہ دورانیہ کی اسپانسرز شپ کے ساتھ ظاہر کی گئی ہے، 2018 میں روس میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے سابق کمرشل دورانیہ سے یہ رقم ایک بلین ڈالر زیادہ ہے۔اضافی رقم فیفا کو میزبان ملک کے ساتھ کی جانے والی کمرشل ڈیلز کی وجہ سے حاصل ہوئی ہے، قطر انرجی نے ٹاپ ٹائر اسپانسر کے طور پر فیفا کو جوائن کیا، تھرڈ ٹائر اسپانسرز کی ایک نئی کیٹیگری بھی بنائی گئی جس میں ایک قطری بینک اور ٹیلی کام فرم بھی شامل ہے۔اس ورلڈ کپ کی زیادہ تر کمرشل ڈیلز 2011 میں ہی طے پا گئی تھیں جب فیفا کے صدر سیپ بلاٹر کی نگرانی میں 2 ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کی ڈیلز ہوئی تھیں، جن میں روس اور قطر کے ایونٹس شامل تھے۔یاد رہے کہ فیفا کی جانب سے ٹورنامنٹ کی انعامی رقم میں بھی اضافہ کیا جاچکا ہے، اس بار ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو 40 ملین ڈالر ملیں گے جبکہ رنر اپ سائیڈ کو بھی 30 ملین ڈالر دیے جائیں گے۔دوسری جانب دنیا کی تاریخ کا مہنگا ترین رنگا رنگ فٹبال ورلڈ کپ شروع ہو گیا۔افتتاحی تقریب البیت اسٹیڈیم میں ہوئی ہے۔ جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک ہوئے، تیس منٹ کا افتتاحی شو انٹرٹینمنٹ سے بھرپور تھا۔تفصیل کے مطابق رنگا رنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ فٹبال کا عالمی ایونٹ (فیفا ورلڈ کپ) 2022 کاآغاز ہوگیا۔
دوحا کے البیت سٹیڈیم میں رنگا رنگ افتتاحی تقریب تقریب میں دنیا بھر کے بہترین پرفارمرز اِن ایکشن، کورین گلوکار اور بی ٹی ایس رکن جنگ کک آواز کا جادو جگایا، امریکی گروپ بلیک آئیڈپیز کی پرفارمنس توجہ کا مرکز بنی رہی، انگلش گلوکار روبی ولیمز نے سروں کے تال میل سے جوش دلایا۔بھارتی پرفارمر نورا فتیحی نے بھی پرفارم کیا، میزبان قطر میں سربراہان مملکت کو شرکت کی دعوت دی گئی،
افتتاحی تقریب میں آتشبازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا، پہلا مقابلہ قطر اور ایکواڈور کے درمیان ہو گا۔ ورلڈ کپ میں کل 32 ٹیمیں ٹرافی کے لیے لڑیں گی، تمام ٹیموں کو چار چار کے 8 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔گروپ اے میں قطر،ایکواڈور، سینیگال اور نیدر لینڈ شامل ہیں، گروپ بی میں انگلینڈ،
ایران، امریکا اور ویلز موجود ہیں، ارجنٹائن، سعودی عرب، میکسیکو اور پولینڈ گروپ سی کا حصہ ہیں، گروپ ڈی فرانس، ا?سٹریلیا، ڈنمارک اور تیونس پر مشتمل ہے۔گروپ ای میں سپین، کوستا ریکا، جرمنی اور جاپان کو شامل کیا گیا ہے، گروپ ایف میں بیلجیئم، کینیڈا، مراکش اور کروشیا موجود ہیں، گروپ جی برازیل، سربیا، سوئٹزر لینڈ اور کیمرون کی ٹیموں پر مشتمل ہے جبکہ پرتگال، گھانا،
یوراگوئے اور جنوبی کوریا گروپ ایچ کا حصہ ہیں۔12 دن جاری رہنے والے مقابلوں کے گروپ مرحلے میں روزانہ چار میچ کھیلے جائیں گے اور ہر گروپ سے دو ٹیمیں اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی۔فٹبال ورلڈ کپ کے مقابلے 20 نومبر سے 18 دسمبر کے درمیان کھیلے جائیں گے، میگا ایونٹ کے 64 میچز قطر کے 5 شہروں کے 8 سٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے، فائنل 18 دسمبر کو ہوگا،
فرانس کی ٹیم ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی۔واضح رہے کہ قطر فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا دنیا کا سب سے چھو ٹا ملک ہے، ٹورنامنٹ کی کامیاب میزبانی کے لئے قطر اب تک 200 ارب ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کرچکا ہے۔
فیفا ورلڈکپ میں پاکستان کی ٹیم رواں سال بھی حصہ نہیں مگر پاکستان کے لئے اعزاز کی بات یہ ہے کہ پاکستان کے علاقے سیالکوٹ میں تیار کردہ فٹبال ’الریحلہ’ تمام میچز میں استعمال ہوگی