پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی 2013ء کے بعد بھی غیر ملکی اداروں سے پیسہ لیتی رہی مزید تہلکہ خیز انکشافات

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اگرچہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 2008 سے 2013 تک ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی لیکن دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ2013ء کے بعد بھی پارٹی کو یہ فنڈنگ ملتی رہی۔ روزنامہ جنگ میں فخر درانی کی خبر کے مطابق عمران خان کی زیر قیادت جماعت نے اکتوبر 2014 سے مارچ 2015تک

امریکا میں غیر ملکی رجسٹرڈ اداروں سمیت مختلف اداروں (ڈونرز) سے چار لاکھ 1956؍ ڈالرز (موجودہ شرح مبادلہ کے حساب سے 8؍ کروڑ 94؍ لاکھ 15؍ ہزار 112؍ پاکستانی روپے) وصول کیے۔ معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر علی زیدی اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے امریکا کا دورہ کیا اور اکتوبر 2014 سے مارچ 2015تک فنڈز جمع کرنے کی مہم چلائی۔ اس عرصہ کے دوران چار لاکھ 1956؍ ڈالرز اکٹھ کیے جن میں سے تین لاکھ پانچ ہزار ڈالرز پاکستان میں موجود پارٹی اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے۔ تاہم، یہ معلوم نہیں ہو پایا کہ یہ رقم پاکستان میں کس اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی۔ حتیٰ کہ پارٹی کے بیرون ممالک معاملات سنبھالنے والے پی ٹی آئی کے بین الاقوامی چیپٹر کے سیکرٹری عبداللہ ریار کے پاس بھی ان فنڈز کے حوالے سے کوئی معلومات دستیاب نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پارٹی نے نہ صرف انفرادی سطح پر مخیر افراد سے فنڈز جمع کیے بلکہ غیر ملکی رجسٹرڈ اداروں سے بھی عطیات کے نام پر پیسہ وصول کیا۔

یہ بات امریکی محکمہ انصاف میں فنڈز دینے والے افراد کی فہرست سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی رجسٹرڈ کمپنیوں سے بھی پیسہ وصول کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان غیر ملکی فنڈنگ کیس کے فیصلے میں پہلے ہی اس طرح کے لین دین کو ممنوعہ فنڈنگ قرار دے چکا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس میں فیصلہ سنایا تھا کہ ’’پارٹی نے جان بوجھ کر اور مرضی سے غیر ملکی رجسٹرڈ اداروں سے عطیات وصول کیے اور یہ پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

پی ٹی آئی پاکستان نے پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی 6160اور پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی 5975کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے کی مہمات چلائیں اور 34؍ غیر ملکی شہریوں اور 351؍ غیر ملکی کمپنیوں سے پیسہ وصول کیا۔ غیر ملکی افراد اور غیر ملکی کمپنیوں سے ڈونیشن یا کنٹری بیوشن لینا پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا یہ معاملہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء (پی پی او) کے آرٹیکل (3)6کے زمرے میں آتا ہے۔

پی پی او کا آرٹیکل (3)6کہتا ہے کہ غیر ملکی حکومت، کثیر القومی یا مقامی سطح پر پبلک یا پرائیوٹ کمپنی، فرم، ٹریڈ یا پروفیشنل ایسوسی ایشن سے حاصل کیا جانیوالا کوئی بھی بالواسطہ یا بلاواسطہ عطیہ لینا ممنوع ہے اور سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ صرف افراد سے ڈونیشن یا کنٹری بیوشن وصول کریں۔‘‘ پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی 6160؍ نے امریکی محکمہ انصاف میں غیر ملکی ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ (فارا) کے تحت اکتوبر 2014ء تا مارچ 2015ء کے عرصہ کے حوالے سے ایک ضمنی رپورٹ جمع کرائی تھی جس کے مطابق، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے دو ارکان نے امریکا کا دورہ کیا اور پیسہ اکٹھا کیا۔

اس ضمن میں علی زیدی اور عمران اسماعیل نے مختلف شہروں سے فنڈز اکٹھا کیے۔ 30؍ اپریل 2015ء کو جمع کرائی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 6؍ ماہ کے عرصہ میں پی ٹی آئی نے چار لاکھ 1956؍ ڈالرز جمع کیے۔ پارٹی کے امریکا چیپٹر نے پانچ اقساط میں یہ رقم پاکستان میں پارٹی کے اکاؤنٹس میں منتقل کی۔ دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ 45؍ ہزار ڈالرز کی پہلی قسط 29؍ اکتوبر 2014، 55؍ ہزار ڈالرز کی دوسری قسط 20؍ نومبر 2014، 55؍ ہزار ڈالرز کی تیسری قسط یکم دسمبر 2014، 75؍ہزار ڈالرز کی چوتھی قسط 15؍ دسمبر 2014ء کو جبکہ 75؍ ہزار ڈالرز کی پانچویں قسط 2؍ فروری 2015ء کو منتقل کی گئی۔

محکمہ انصاف میں جمع کرائی گئی فہرست کے مطابق جن غیر ملکی رجسٹرڈ اداروں نے پی ٹی آئی کو پیسہ (ڈونیشن) دیا ان کے نام یہ ہیں: ہیلنگ ہینڈز آف ورجینیا، فینٹسی ایکٹیو ویئر، ایس او اے ایجیلیٹی، نارتھ سائیڈ کارڈیولوجی، ایس کے فنانشل سی پی اے ایل ایل سی، پیرس لیموزین سروس کورپ، آٹو بان لیموزین، مروت ایسوسی ایٹس ایل ایل سی، سوزان پولین ریلائبل ایسیٹس انکارپوریٹڈ، ٹریڈین کارپوریشن، کریسنٹ کلیننگ سروسز، راؤٹ 69 کنٹری اسٹور، ٹی ایس سی ون انٹرپرائزز آف ٹیکساس ایل پی، سن رائز بزنس انکارپوریٹڈ، ایپک کنسلٹنگ ایل ایل سی، ایسٹ ویسٹ ریئلٹی ایل ایل سی، میڈیکس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایل ایل سی اور میگنم اوپس سسٹم کورپ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…