کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فرح خان کے شوہر احسن سلیم گجر نے کہا ہے کہ شاہدخاقان کےدورمیں ایمنسٹی لینےکی دستاویزات موجودہیں،ہم نےشاہدخاقان عباسی کےدور میں 33کروڑ روپےکی ایمنسٹی لی،ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ہماری ٹیم موقف دے چکی ہے،فرح گوگی کی بہن کےکاروباری معاملات کامجھ سےیافرح سےتعلق نہیں۔
فرح نےکبھی یہ گھڑی عمران خان کےگھر یا بشریٰ بی بی کے پاس نہیں دیکھی،فرح کی شہزاداکبرسےکبھی ملاقات نہیں ہوئی، نہ میری ،فرح گوگی کبھی شہزاد اکبر سےنہیں ملیں ،نہ ہمارارابطہ رہا،فرح نےکبھی یہ گھڑی عمران خان کےگھر یا بشریٰ کےپاس نہیں دیکھی،سابقہ خاتون اول گھڑی ،زیورات کی شوقین نہیں،فرح دبئی گئی بھی ہے تو گھڑی کی فروخت سے تعلق نہیں،فرح گوگی نہ کبھی عمرفاروق سےملی،نہ گھڑی بیچنےسےواسطہ ہے،ہم نے عمران خان کے دور میں 33کروڑ کی کوئی ایمنسٹی نہیں لی،میں پاگل ہوں کہ میں اس وزیرداخلہ کے ہوتے ہوئے پاکستان آجاؤں، احسن سلیم گجر نے کہا کہ ہمارا موقف کرسٹل کلیئر ہے کہ Fari has never met this gentleman نہ ان کا ان سے کبھی کوئی فون پر رابطہ ہوا، نہ وہ خود کبھی ان سے ملیں، نہ وہ گھڑی فری نے دیکھی، نہ فری کا اس گھڑی کو بیچنے سے کوئی تعلق واسطہ ہے۔ دبئی تو ہمارا آنا جانا لگارہتا ہے، آپ particular dates بتائیں تو میں چیک کر کے بتاسکتا ہوں۔ نہیں، میرے ساتھ اس وقت نہیں ہیں، اگر وہ گئی بھی ہوں تو ان کا اس گھڑی کی خرید و فروخت سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ اس بندے سے کبھی نہیں ملی ہیں۔میرے خیال میں یہ دفتر کے امور ہیں ان کا گھر میں ڈسکس ہونا کوئی تُک نہیں بنتا ہے۔
میری نالج کے مطابق میں نے جتنا زندگی میں دیکھا ہے کہ سابق فرسٹ لیڈی نہ وہ تحفے تحائف کی شوقین ہیں نہ انہوں نے کبھی کوئی زیور پہنے ہیں، نہ کبھی انہوں نے گھڑیاں پہنی ہیں۔ فرح نے کبھی بھی اس گھڑی کو گھر میں نہیں دیکھا، نہ فرسٹ لیڈی کے پاس دیکھا نہ خود اس نے اسے کبھی دیکھا، نہ وہ اسے کبھی لے کر گئی، نہ اس نے کسی سے پیسے وصول کیے۔
اگر وہ یہ کام کرتی بھی تو مجھے کہتی کہ یہ لیں پکڑیں اس کا کچھ کر کے آئیں، آپ اندازہ لگائیں کہ 2ملین ڈالرز فارن کنٹری میں لے کر ایک لڑکی کس طرح اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرسکتی ہے، فرح کوئی 007نہیں ہے کہ اکیلی یہ سارا کچھ کرتی رہی۔ آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ Fari has also never met Mr. Shahzad Akbar میرے ساتھ بھی ان کی کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔
فری کے ساتھ بھی کبھی ملاقات نہیں ہوئی، ان کی کوئی ٹیلیفونک گفتگو یا کسی قسم کا رابطہ ان کے ساتھ ہمارا کبھی نہیں رہا۔قربت کے کئی معنی ہوتے ہیں، ہم لوگ ہیں مرد، ہم سمجھتے ہیں قربت وہیں ہے جہاں لین دین ہو، لیکن میں آپ کو یہ کہہ رہا ہوں کہ ہمارا، فری بی بی کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے فرسٹ لیڈی کے ساتھ کمرشل۔ یہ بار بار ہم کہہ چکے ہیں، ایک دوسرے کے ساتھ فری کا اور ان کا بڑا نیک رشتہ ہے اس میں لین دین کا کوئی تصور نہیں ہوسکتا۔
نہ اس طرح کے کام سابقہ فرسٹ لیڈی کرتی ہیں نہ فری کرتی ہے، میں آپ کو یقین دہانی کرواتا ہوں کہ ان دونوں کا اس بات سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے۔ میں آپ کے پروگرام میں بھی اور ہماری فائنانشل ٹیم لاہور پریس کلب میں بیٹھ کر ان باتوں کا جواب دے چکی ہے، یہ ان سوالوں کی تکرار ہے جن کا جواب ہم دے چکے ہیں، ہم نے عمران خان کے وزیراعظم ہونے کے دور میں کوئی ایمنسٹی اسکیم نہیں لی، ان کی حکومت میں آنے سے پہلے ایمنسٹی لی تھی۔
آپ کی انویسٹی گیشن درست نہیں ہے، ہم نے عمران خان کے دور میں 33کروڑ کی کوئی ایمنسٹی نہیں لی، ہم نے جب وزیراعظم تھے مری سے جو عباسی صاحب ہیں ان کے دور کی ایمنسٹی ہم نے لی ہوئی ہے، یہ آن پیپرز ڈیکلیئر ہے۔ میں اب بھی تسلیم کررہا ہوں ہم نے ایمنسٹی اسکیم لی تھی۔آپ دوبارہ اس کی تحقیقات کرلیں، ہم نے ایمنسٹی اسکیم شاہد خاقان عباسی کی وزارت عظمیٰ کے دور میں لی تھی، عمران خان سے ہم نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، کسی قسم کا کوئی بزنس کا فائدہ ہم نے نہیں اٹھایا۔
میں آج بھی مان رہا ہوں ، آپ اور ایمنسٹی اسکیم کی بات کررہے ہیں میں اور ایمنسٹی اسکیم کی بات کررہا ہوں۔ میں پھر دہرا رہا ہوں یہ چیزیں on document clear ہے، آپ investigate کرلیں ہم نے شاہد خاقان عباسی صاحب کے زمانے میں دی گئی ایمنسٹی لی، ہم نے کوئی ایمنسٹی کسی پیسے کی نہیں لی جو عمران خان کے دور میں ، آپ اس چیز کو خود پیپرز میں دیکھ لیں۔احسن سلیم گجر نے کہا کہ ان کی جو بہن ہے وہ UK کی perminent reisdent ہے، وہاں ان کا گھر ہے وہ ادھر رہتی ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ ان کے جو بزنس افیئرز ہیں وہ میرا یا فری کا معاملہ نہیں ہے یہ ان کا اپنا معاملہ ہے۔