اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)امریکی ڈالر کی اڑان رکنے کا نام نہیں لے رہی جس کے ساتھ ہی پاکستانی روپے کے زوال کا سفر بھی جاری ہے۔آج صبح کاروبار کے آغاز میں ہی امریکی ڈالر مزید مہنگا ہو گیا۔انٹر بینک میں ڈالر 10 پیسے کے اضافے کے بعد 239روپے
75 پیسے کا ہو گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان بزنس فورم نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے کے باوجود، ملک اب بھی فرسودگی کے سنگین بحران سے دوچار ہے۔ جیسا کہ 2 ستمبر سے گرین بیک کے مقابلے میں روپیہ مجموعی طور پر 213 سے 237 تک گر گیا ہے جسے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعے مارکیٹ کی قیاس آرائیوں کو ختم کرکے طے کرنے کی ضرورت ہے۔ پی بی ایف کے نائب صدر و سی ای او چوہدری احمد جواد نے کہا کہ وزیر خزانہ کو روپے کے بارے میں واضح پالیسی کا اعلان کرنا ہو گا کیونکہ آئی ایم ایف کی بحالی کے باوجود زیادہ مہنگائی، روزگار میں کمی اور کم منافع کے حوالے سے تجارت اور صنعت کے دکھ کم نہیں ہو رہے ہیں۔ پروگرام کے تحت برآمد کنندگان کے لیے بجلی کی رعایت واپس لے لی گئی ہے جبکہ جنوری 2023 تک پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے، اور شاید اس کے بعد اگلا مرحلہ جی ایس ٹی نافذ کرنا ہے جو کہ اچھے اشارے نہیں ہیں ملک کی معیشت کے لیے جب کہ کرنسی ایشیا میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔