کراچی(این این آئی)پی ٹی آئی دور کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا پائلٹس کے جعلی لائسنس سے متعلق بیان پر قومی ایئر لائن کو100ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ذرائع کے مطابق اڑھائی سال میں برطانیہ ،یورپی ممالک کی پروازیں آٹے میں نمک کے برابر رہیں۔
برطانیہ کی سالانہ1080فلائٹس کے برعکس صرف73فلائٹس آپریٹ ہو سکیں، جبکہ گزشتہ اڑھائی سال میں برطانیہ کی 2ہزار فلائٹس کے برعکس صرف150فلائٹس آپریٹ ہوئیں۔پابندی کے سبب فرانس ، بارسلونہ ، کوپن ہیگن ، میلان کی فلائٹس بھی محدود رہیں، یورپی ممالک کی سالانہ 192فلائٹس کے برعکس صرف 24فلائٹس آپریٹ ہو ئیں۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو پابندی سے اڑھائی سال میں برطانیہ روٹ پر 85ارب جبکہ یورپی ممالک کیلئے فلائٹس آپریٹ نہ ہونے سے 16ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔دوسری جانب پی آئی اے کے موجودہ حالات کے پیش نظر بہتر ملازمت کے متلاشی ملازمین کیلئے پیشگی این او سی حصول کی کڑی شرط عائد کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے سے باہر ملازمت کے خواہشمندوں کیلئے پیشگی این او سی حصول کی شرط عائد کی گئی ہے۔اس حوالے سے انتظامیہ کے جاری سرکلر کے مطابق این اوسی کیلئے ای آر پی سائٹ پر اپلائی کیا جائے گا۔سرکلر میں این اوسی لئے بغیر ملازمت کیلئے اپلائی کرنے پر قوانین کے تحت کارروائی کا انتباہ کیا گیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کم تنخواہ اور ادائیگی میں تاخیر کے باعث ملازمین دیگر ملازمتوں کے خواہاں ہیں اور اب پی آئی اے سے باپر ملازمت کرنے کے لیے انہیں پیشگی این او سی جیسی کڑی شرط کو بھی پورا کرنا ہو گا۔