اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفیٰ مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست منظور کر لی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے پی ٹی آئی درخواست پر اعتراضات ختم کر دئیے۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم ہونے
کے بعد کیس پر آج دوبارہ سماعت کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی نے اتھارٹی لیٹر جمع کرا کے 123 ممبران کو کیس میں فریق بنا دیا۔رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم ہونے کے بعد درخواست پر نمبر لگا دئیے گئے قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق نے گزشتہ روز درخواست پر اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی تھی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل فیصل فرید چوہدری کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ اب قوم جواب مانگتی ہے کے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ رپورٹ کیوں جاری نہیں ہو رہی؟سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر فیصلہ سنا کر شوق پورا کر لیا۔اسد عمر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایت کو پامال کر کے الیکشن کمیشن پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جماعتوں کو پناہ دے رہی ہے ۔