نارتھ کیرولینا(نیوزڈیسک) سائنسدانوں نے الٹی کرنے والا روبوٹ تیار کرلیا ہے جس کے ذریعے جراثیم اورانفیکشن پھیلنے کے عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زہرخورانی (فوڈپوائزننگ) کے عمل میں مریض نورووائرس کےشکار ہوتے ہیں اوریہ وائرس زوردارالٹیوں کے ذریعے دورتک پھیل کرمزید افراد کو متاثروبیمار کرتا ہے کیونکہ الٹی کے ذریعے اس کے ذرات ہوا میں شامل ہوکر دور دور تک پھیلتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو بھی بیمار کرتے ہیں۔امریکی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ اس روبوٹ کو الٹی مشین بھی کہا جاسکتا ہے اس میں انسانی پیٹ کا ایک چوتھائی ماڈل، منہ اور غذائی نالی بنائی گئی ہے جس میں انسانی قےجیسا ایک مادہ بھرا جاتا ہے جس میں بے ضرر وائرس شامل کیے جاتے ہیں جو انسانی نورووائرس کی جگہ استعمال ہوئے ہیں اس پورے نظام کو شیشے کے ایک بکس میں بند کیا گیا ہے جس میں خاص سینسر فضا میں آنے والے وائرس کو نوٹ کرتے ہیں۔مشین جو کچھ خارج کرتی ہے وہ الٹی کی طرح گاڑھا ہوتا ہے اور ماہرین نے نوٹ کیا کہ انسانی الٹی سے فضا میں بیماری کے ہزاروں وائرس پھیل جاتے ہیں اور کافی دور تک جاتے ہیں۔