لاہور(یواین پی) دوسرے ون ڈے میں بابر اعظم کے گلوز پہن کر فیلڈنگ کرنے پر پاکستان کو 5 پنالٹی رنز دینا پڑ گئے۔کرکٹ قوانین کے مطابق وکٹ کیپر کے سوا کسی بھی فیلڈر کو گلوز پہننے کی اجازت نہیں ہوتی، میزبان کپتان کی اس غلطی پر ویسٹ انڈیز کو 5 پنالٹی رنز دیئے گئے تھے۔دونوں ٹیموں کے مابین مقابلہ یکطرفہ ہونے کی وجہ سے ان رنز
سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا لیکن کسی کانٹے دار مقابلے میں اس طرح کی غلطی مہنگی پڑسکتی تھی۔دوسری جانب پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو دوسرے ون ڈے میچ میں 120 رنز سے ہرا کر 3 میچوں کی سیریز اپنے نام کرلی ہے۔قومی ٹیم نے دوسرے ون ڈے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 50 اوورز میں مہمان ٹیم کو 276 رنز کا ہدف دیا تاہم ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور 32.2 اوورز میں 155 رنز بنا کر تمام کھلاڑی پویلین لوٹ گئی۔علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے سلیکشن کے دہرے معیار پر سوالات اٹھا دیئے۔گزشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابراعظم نے کہا تھا کہ بلاشبہ شان مسعود زبردست فارم میں ہیں مگر انھوں نے بطور اوپنر اچھا پرفارم کیا ہے، مڈل آرڈر میں کھلانا ان کے ساتھ بھی ناانصافی ہوگی۔اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ بابر نے شان مسعود کو تو اوپنر ہونے کی وجہ سے منتخب نہ کرنے کی بات کہی۔
اگلے روز ہی محمد حارث کو مڈل آرڈر بیٹر کے طور پر ویسٹ انڈیز سے ون ڈے میچ کی پلیئنگ الیون میں شامل کرلیا۔انہوں نے کہا کہ محمد حارث نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بطور اوپنر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، کپتان ایک طرف کہتے ہیں اوپنر مڈل آرڈر میں نہیں کھیل سکتا، دوسری جانب اس کے برعکس فیصلہ کرلیتے ہیں، اس میں کوئی منظق نہیں، مجھے یہ سوچ پسند نہیں آئی۔
یہ قطعی طور پر مناسب رویہ نہیں۔سابق کپتان نے کہا کہ ٹیم کا انتخاب ہوتے ہوئے ہر کسی کا کردار ہوتا ہے، کمیٹی پہلے ہی پلیئنگ الیون بنالیتی ہے،اس کا مطلب ہوا کہ محمد حارث کو پہلے ہی ٹیم کا حصہ بنایا جاچکا تھا۔راشد لطیف نے کہا کہ حسیب اللہ نے بلوچستان کیلیے بہترین پرفارم کیا،انڈر19 میں 2 سنچریاں بنائیں، وہ وکٹ کیپر بھی ہیں۔ کیا بلوچستان کے کرکٹرز کو پاکستان کیلیے کھیلنے کا حق حاصل نہیں۔