بیروت(این این آئی)مائیکرو سافٹ نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایرانی حکومت سے روابط رکھنے والے لبنانی میں مقیم ایک گروپ کے سائبر حملوں کا سراغ لگا کر انہیں ناکارہ بنایا ہے۔ ان سائبر حملوں کا ہدف اسرائیل میں کام کرنے والی 20 تنظیمیں اور لبنان میں کام کرنے والی ایک بین الحکومتی تنظیم شامل تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق مائیکرو سافٹ کے
جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ایران کی وزارت سراغرسانی اور سکیورٹی کے ساتھ باقاعدہ رابطے رکھنے والا پولیونیئم نامی ایک گروپ اسرائیلی اہداف کو نشانہ بناتا رہا ۔ ان سائبر حملوں میں پولونیئم گروپ نے خود کو سائبر حملوں کا شکار ہدف بنا کر دراصل اسرائیلی تنظیموں کی ویب سائٹس میں نقب لگائی۔امریکی گروپ مائیکرو سافٹ نے پولیونیئم کی جانب سے بنائی گئی بیس سے زائد ون ڈرائیو ایپلی کیشنز کو معطل کیا ۔مائیکرو سافٹ کی بلاگ پوسٹ کے مطابق ان کے زیر نظر بلاگ کا مقصد پولیونیئم کے حربوں کو بے نقاب کرتے ہوئے آن لائن کیمونٹی کو بڑے پیمانے پر ایسے سائبر حملوں سے بچانا ہے۔ہیکروں اور ایران کے درمیان روابط کا سلسلہ 2020 سے جاری تھا جس کے تحت ایران اپنی جگہ کسی تیسرے فریق کو ایسے سائبر آپریشنز کرنے کا مشن سونپ دیتا ہے جس کی وجہ سے ایسے کاموں میں تہران کے ملوث نہ ہونے کا امکانی طور پر آسانی سے انکار کیا جا سکتا ہے۔اوائل ہفتہ امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف بی آئی)کے ڈائریکٹر کرسٹوفر ورے نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے میسی چوسٹ، بوسٹن میں بچوں کے ایک اہسپتال پر سائبر حملہ ناکام بنایا۔ ایف بی آئی کے سربراہ کے بہ قول میں اتنا خوفناک حملہ اس سے پہلے نہیں دیکھا تھا۔لبنانی گروپوں کو نشانہ بنانے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے مائیکروسافٹ نے بتایا کہ رواں برس فروری سے پولیونیئم نے اہم نوعیت کی مینوفیکچرنگ، آئی ٹی اور اسرائیل کی دفاعی صنعت کو اپنے سائبر حملوں کا ہدف بنا رکھا تھا۔