کراچی(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی مومنٹ کے رکن قومی اسمبلی پر ہونے والے قاتلانہ حملے نے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں رونما ہونے والی تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا جس سے 55.84 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید10 ارب82 کروڑ87 لاکھ43 ہزار216 روپے ڈوب گئے۔
عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمت 7 سال کی کم ترین سطح پر آنے، اینگروکے بہترین مالیاتی نتائج، سیاسی افق پر بہتری کے آثار سمیت دیگر مثبت خبروں کی وجہ سے کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کا رحجان غالب تھا جو ایک موقع پر175 پوائنٹس کی تیزی تک پہنچ گیا تھا لیکن کاروبارکے وسط میں ایم کیو ایم کے رہنما رشیدگوڈیل پرحملے کی خبرآتے ہی سرمایہ کاروں نے دھڑادھڑ حصص کی آف لوڈنگ شروع کردی۔
جس سے ایک موقع پر108.44 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتامی لمحات تک رشیدگوڈیل کی حالت بہتر ہونے کی خبروں کے سبب مارکیٹ میں دوبارہ ریکوری ہوئی اور مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈزاور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر59 لاکھ 29 ہزار230 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے80 لاکھ27 ہزار796 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی22 لاکھ95 ہزار190 ڈالراور دیگر ا?رگنائزیشنز کی جانب سے32 ہزار 921 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس42.02 پوائنٹس کی کمی سے 35546.03 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 45.35 پوائنٹس کی کمی سے 21803.98 اور کے ایم ا?ئی 30 انڈیکس10.69 پوائنٹس کی کمی سے 59126.02 ہوگیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 20.12 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر27 کروڑ78 لاکھ32 ہزار 960 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار385 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 145 کے بھاو¿ میں اضافہ، 215 کے داموں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایم کیو ایم رہنما پر حملہ، سنبھلتی حصص مارکیٹ گر گئی
19
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں