پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

شامی صدر کی خاندانی دولت سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

datetime 30  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(این این آئی)اقوام متحدہ کی رپورٹوں میں یہ باور کرایا جا چکا ہے کہ شام میں 90% لوگ غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ان میں 60% لوگ غذائی امن کے فقدان سے دوچار ہیں۔ ان کے علاوہ 78.8 لاکھ افراد کے لیے ڈاکٹر یا عالمی سطح پر قابل قبول معیار کے مساوی طبی مراکز نہیں ہیں۔دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے

کہ شامی صدر بشار الاسد اور اس کے گھرانے کی دولت کی خالص مالیت ایک سے دو ارب ڈالر کے درمیان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کانگریس کی جانب سے مطالبے پر تیار کی گئی ایک رپورٹ میں وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ یہ رپورٹ اندازے پر مبنی ہے۔ اس لیے کہ وزارت کے نزدیک بشار کے خاندان کے پاس ایسے اثاثے بھی ہیں جن کو فرضی ناموں یا پھر جائیداد کے مبہم معاہدوں کے ذریعے ملکیت میں رکھا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق مذکورہ دولت کے مالکان میں شامی صدر ، اس کی بیوی ، اس کا بھائی ، اس کی بہن ، اس کے کزن ، اس کے خالہ زاد بھائی اور اس کے ماموں زاد بھائی شامل ہیں۔ ان میں زیادہ تر افراد پر امریکی پابندیاں عائد ہیں۔بشار کے تین بیٹوں کی خالص دولت کے بارے میں معلومات نہیں پائی جاتی ہیں۔ ان میں سب سے چھوٹے بیٹے کی عمر 17 برس ہے۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے رواں سال جونری میں شام کے حوالے سے سلامتی کونسل کے سامنے تشویش ناک اعداد و شمار پیش کیے تھے۔

ان کے مطابق 2.2 کروڑ کی آبادی میں سے تقریبا 90 لاکھ شامی ایسے علاقوں میں رہ رہے ہیں جن پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔ ان میں 56 لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔گوٹیرس نے بتایا تھا کہ دستیاب اعداد و شمار اور رپورٹوں کے مطابق جنگ کے دوران میں شام کی معیشت کو پہنچنے والا خسارہ 442 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔

اس خسارے میں بڑا حصہ مجموعی مقامی پیداوار کا ہے۔ اس وقت 90% شامی خاندان ملک میں موجود پردیسیوں کی مالی رقوم پر انحصار کر رہے ہیں۔ملک کو کئی برسوں سے متعدد بحرانوں کا سامنا ہے۔ ان میں ایندھن ، توانائی اور روٹی کے بحران کے علاوہ مقامی کرنسی لیرہ کی قدر میں بے پناہ کمی واقع ہونا شامل ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…