منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

چینی جیسی اہم ترین غذاءکے بارے میں وہ جھوٹ جنہیں آپ سچ سمجھتے ہیں

datetime 12  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چینی کھانا اکثر لوگوں کو بہت پسند ہوتا ہے لیکن صحت کے مسائل کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کرپاتے لیکن آج ہم آپ کو چینی کے بارے میں ایسی دلچسپ باتیں بتائیں گے جنہیں آپ سچ سمجھتے آئے ہیں۔
چینی بچوں کو بہت زیادہ تیز بناتی ہے
شرارتی بچوں کے بارے میں اکثر یہ سننے کوملتا ہے کہ چینی کی وجہ سے وہ بہت زیادہ شرارتی ہوگئے ہیں لیکن حقیقت میں چینی کے استعمال کابچوں کی شرارتوں سے دور دور کا تعلق بھی نہیں ہے۔1974ئ میں ایک تحقیق کار نے کہا تھا کہ اسے یہ علم ہوا ہے کہ چینی بچوں کو شرارتی بناتی ہے اور تب سے اب تک لوگوں کے دماغ میں یہی بات سما چکی ہے۔
قدرتی چینی زیادہ اچھی ہے
اکثر یہ بات کہی جاتی ہے کہ قدرتی چینی کھانا زیادہ فائدہ مند ہے جبکہ چینی سے بنی اشیائ کااستعمال زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ماہرین کاکہناکہ چینی اور چینی سے بنی اشیائ میں ایک جتنی کیلوریز ہوتی ہیں لہذا یہ جھوٹ ہے کہ چینی زیادہ فائدہ مند ہے اوراس بنی اشیائ نقصان دہ ہوتی ہیں۔
جو بچے کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں وہ زیادہ موٹے ہوتے ہیں
یہ بھی ایک جھوٹ ہے کہ جو بچے زیادہ کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں وہ زیادہ موٹے ہوجاتے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں کے موٹا ہونے کی وجوہات صرف چینی والے مشروبات نہیں ہیں بلکہ جو بچے جسمانی مشقت والے کام نہیں کرتے وہ زیادہ موٹے ہوتے ہیں۔
چینی سے ذیابیطس ہوتی ہے
یہ بات بھی بالکل غلط ہے کہ چینی کھانے سے ذیابیطس کامرض لاحق ہوتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ذیابیطس ایک مورثی مرض ہے اور اس کا چینی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔امریکی ذیابیطس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چینی کھانے سے جسم میں گلوکوز لیول ضرور بڑھتا ہے لیکن یہ قطعی طور پر درست بات نہیں ہے کہ اس سے انسان ذیابیطس کا شکار ہوجاتا ہے۔
چینی کا نشہ ہیروئین جیسا ہے
2009ء میں ڈاکٹر رابرٹ لسٹنگ نے بتایا کہ ہمارا دماغ الکوحل،تمباکو ،کوکین اور ہیروئین کا عادی بن جائے تو اس پر لگ جاتا ہے ،بالکل اسی طرح یہ چینی کی عادت میں بھی مبتلاہوسکتا ہے۔تاہم ماہرین کاکہنا ہے کہ ایسا ممکن نہیں اوراس کے بارے میں حتمی طور پر کوئی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔
بالکل چینی نہ کھانا اچھی بات ہے
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بالکل چینی نہ کھانا چینی کھانے سے بہتر ہے جو کہ ایک غلط سوچ ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم کو چینی کی مناسب مقدار کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے بالکل بھی چینی نہ دینا بھی ٹھیک بات نہیں۔
براو¿ن شوگر سفید شوگر سے اچھی ہے
چینی بنانے کے عمل میں جو مولیسیز ہوتا ہے براو¿ن شوگراس سے بنائی جاتی ہے جو کہ سفید چینی ہی کے جیسی ہوتی ہے۔لہذا اس کے رنگ کو دیکھ کر یہ فیصلہ کرلینا کہ براو¿ن شوگر زیادہ اچھی ہے عجیب سی بات ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…