اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اوریا مقبول جان نے انکشاف کیا ہے کہ سٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری کی وجہ سے آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے قرض کی چھٹی قسط ادا کی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بل بہت ہی عجیب و غریب ہے ،
مجھے یہ حکومت اور اپوزیشن کی ملی بھگت لگتی ہے ۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق چھٹے اقتصادی جائزے کی منظوری دیدی جس کے تحت ایک ارب ڈالر قرض مل سکے گا۔آئی ایم ایف کی نائب ایم ڈی انٹونی سایہ نے پاکستان کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ قرض پروگرام کے ذریعے کورونا کے باعث متاثر ہونے والی پاکستان کی معیشت بحال ہورہی ہے اور مالی اثاثے مستحکم ہورہے ہیں۔آئی ایم ایف نے ساتھ ہی خبردار بھی کیا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی سے مقامی قیمتوں پر دباؤ برقرار ہے۔ رواں سال پاکستان کی جی ڈی پی 4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے لیکن کورونا کے دھچکوں، سخت عالمی معاشی حالات، جغرافیائی سیاسی کشیدگیوں میں اضافے اور معاشی اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر سے پاکستان کی معیشت بدستور نازک صورتحال سے دوچار ہے۔آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ قیمتوں اور مالی استحکام کے لیے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری ضروری ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ذاتی انکم ٹیکس میں اصلاحات اور جنرل سیلز ٹیکس میں ہم آہنگی کی رفتار کو برقرار رکھے۔
IMFنے پاکستان کے لیے چھٹی قسط کیوں جاری کی؟ اوریا مقبول جان کا تہلکہ خیز انکشاف
مکمل ویڈیو دیکھیں: https://t.co/aqlS3Ju8f2#NeoNewsHD #NeoVideos #NeoPrograms pic.twitter.com/De2StzWGc4— Neo News Urdu (@NeoNewsUR) February 3, 2022