منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

مسوں سے چھٹکارے کاآسان طریقہ

datetime 5  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )مسے کسی کو اچھے نہیں لگتے، چہرے، گردن یا جسم کے ان حصوں پر جو کھلے رہتے ہیں، مسے نکل آنا پریشان کن ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور پر خواتین اپنی خوبصورتی کے حوالے سے زیادہ محتاط ہوتی ہیں، اس لئے مسے ان کے لئے زیادہ پریشان کن ثابت ہوتے ہیں۔اگرچہ یہ تکلیف دہ نہیں ہوتے لیکن چہرے یا گردن پر ہوں تو بدنما لگتے ہیں۔زمانہ قدیم سے مسے ہٹانے یا ختم کرنے کے لئے مختلف طریقے آزمائے جاتے رہے ہیں، ریزر یا بلیڈ کے ساتھ کاٹنے پر یہ دوبارہ اگ آتے ہیں، پرانے زمانے میں گدھے یا گھوڑے کی دم کا بال لے کر اسی مسے کے گرد کس کر باندھ دیا جاتا تھا اور چند دن میں یہ بال مسے کو اس طرح سے کاٹ ڈالتا تھا کہ درد کا احساس ہوتا تھا نہ خون نکلتا تھا۔اب مگر ایک ایسا طریقہ بھی عام ہو رہا ہے جس سے بغیر کسی درد یا تکلیف کے ان سے نجات پائی جا سکتی ہے۔اس مقصد کے لیے آپ کو چاہیے ایپل سیڈر یعنی سیب کا سرکہ اور تھوڑی سی روئی۔روئی کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا لیں جو سائز میں مسے سے بڑا نہ ہو، اسے سرکے میں بھگوئیں اور پھر ہلکا سا نچوڑ کر اسے مسے پر رکھیں، اور اسے وہاں پر ٹکائے رکھنے کے لئے پٹی باندھ دیں یا ٹیپ چپکا دیں۔رات کو یہ عمل کر کے سو جائیں اور صبح اٹھ کر اسے صابن سے دھو لیں۔ہر روز یہی عمل تین چار روز تک دہرائیں، پہلے مسے کی رنگت بدلے گی، بھورے سے سیاہ ہو گی اور پھر وہ سوکھنے لگے گا، تین چار روز بعد وہ خود ہی جھڑ کر علیحدہ ہو جائے گا۔اس عمل سے اول تو جلد پر کوئی نشانہ نہیں آئے گا تاہم اگر ایسا ہو بھی تو ایلوویرا کا جوس چند دن مسلسل لگاتے رہیں، داغ خود ہی ختم ہو جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…