اسلام آباد (این این آئی)سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ٹیپ اور عدلیہ پر دیگر الزامات ،تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل کرنے کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ ہفتہ کو سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر صلاح الدین احمد اور جوڈیشل کمیشن کے ممبر
سید حیدر امام رضوی درخواست گزار نے کہاکہ سابق چیف جسٹس سے منسوب آڈیو ٹیپ سے تاثر ملتا ہے عدلیہ بیرونی قوتوں کے پریشر میں ہے ،عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کے لیے آڈیو جعلی ہے یا اصلی ہے تعین کرنا ضروری ہے۔ درخوراست میں کہاگیاکہ عدلیہ کو اپنے نام کے تحفظ کے لیے آزاد خودمختار کمیشن تشکیل دینا چاہیے ،آڈیو ٹیپ نے عدلیہ کے وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔ درخواست میں کہاگیاکہ آڈیو کلپ نے عدلیہ کی آزادی پر اہم نوعیت کے سوالات اٹھائے ہیں، آئینی عدالت ہونے کے ناطے عوام کا آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ پر اعتماد بحال کرنا ضروری ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ اچھی شہرت کے حامل ریٹائرڈ جج،وکیل ،صحافی، سول سوسائٹی کے افراد پر مشتمل آزاد خود مختار کمیشن تشکیل دیا جائے، کمیشن سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی چھان بین کرے۔ استدعا کی گئی کہ کمیشن کو کہا جائے کہ وہ ٹی او آر بنائے اور عدلیہ پر دیگر الزامات کی بھی چھان بین کرے، درخواست میں سیکریٹری قانون اور چاروں صوبوں کے محکمہ داخلہ سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا۔