لاہور(آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں ون وے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ پر قابو پانے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کی جانب سے شیراز ذکا ایڈووکیٹ ، سلیمان خان نیازی ایڈووکیٹ اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔جوڈیشل واٹراینڈ انوائرمنٹ کمیشن نے
اسموگ کے خاتمہ کے لیے نئی سفارشات سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔رپورٹ میں لاہور شہر میں ٹریفک کی روانگی برقراررکھنے سے متعلق سفارشات پیش کی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں غیر ضروری اور عارضی پارکنگ کو فوری ختم کیاجائے اورغیر قانونی پارکنگ والوں کے خلاف جرمانے کیے جائیں۔رپورٹ میں ٹریفک رولز کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف بلاامتیازکاروائیاں کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف جرمانوں کو بڑھانے بھی زوردیا گیا ہے۔رپورٹ میں ڈرائیونگ لائسنس لازمی قراردینیاور کم عمری میں ڈرائیونگ کرنیوالوں کے خلاف کاروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ سگنل فری روڈ ہونے سے مشکلات پیدا ہورہی ہے۔ ٹریفک پولیس کے نمبر 15 پر زیادہ تر کالیں ٹریفک جام اور مظاہروں کی آتی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے چیف ٹریفک پولیس آفیسر کا تبادلہ کرنے سے روک دیا اور ان کے کام کی تعریف کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں ون وے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف ٹریفک آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے 93 خطوط لکھ چکا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لاہورجیل روڈ کا کچھ کرنا ہوگا کیوں کہ سگنل فری ہونے سے خرابی ہوئی ہے اور لوگ سڑکیں کراس نہیں کرسکتے۔عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے مئیر لاہورکرنل (ر)مبشر کو طلب کرلیا ۔