جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سیاسی عدم استحکام سے اقتصادی غیریقینی میں اضافہ ٗ روپے کی قدر میں کمی بیشی نے سرمایہ داروں کو مشکلات سے دوچار کردیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)گزشتہ ماہ اکتوبر کے دوران سیاسی عدم استحکام میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔جبکہ اقتصادی محاز پر آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی بھی خبریں آرہی ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کے لیے پیشگی اقدامات بھی کرتی رہی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام معطل ہونے کے بعد حکومت نے پیٹرول اور یوٹیلٹی کے نرخوں میں اضافہ بھی کیا۔ اس کا حکومت نے یہ جواز پیش کیا

کہ پاکستان کی نسبت دیگر ممالک میں نرخ بلند ہیں۔کووڈ کے دوران جب تجارتی سرگرمیاں نسبتا سست تھیں تو روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہیں۔ تاہم 2021کے آغاز سے روپے کی قدر میں نشیب و فراز کا سلسلہ شروع ہوا، اور پھر مختلف وجوہات کی بنا پر ڈالر کی مانگ میں اضافے کے ساتھ روپے کی قدر گرتی چلی گئی۔ کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ برآمدات کے فروغ کے نقطہ نظر سے کرنسی کی لچکدار شرح مبادلہ ضروری ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا وزارت خزانہ سے آزاد ہونا ضروری ہے۔ لچکدار شرح مبادلہ کے مثبت نتائج آنے میں وقت درکار ہوگا۔ روپے کا اوور ویلیو ہونا درآمدات کو ارزاں اور برآمدات کو مہنگا کردیتا ہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارے میں بھی نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کے باوجود برآمدات کے مقابلے میں درآمدات نمایاں طور پر بڑھ جاتی ہیں۔ روپے کی قدر میں کمی بیشی نے صنعتی سرمایہ داروں کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے کیوں کہ وہ غیریقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ مختصرا یہ کہ سیاسی عدم استحکام اقتصادی غیریقینی میں اضافہ کررہا ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لیے ملک میں برآمداتی مصنوعات سرپلس ہونی چاہییں۔ سوال یہ ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کب برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…