کراچی(این این آئی) کراچی تاجر الانئس ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئر مین ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ اگلے برس ڈالر 190روپے تک پہنچ جائیگا جبکہ ایک تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ تیس ہزار کی بلند ترین سطح کو چھوئے گا، جس کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں دن بدن کمی ہے پاکستان اس وقت ہر طر ف سے تکلیف میں ہے ، جب تک اپنی پراڈکٹس نہیں بنائیں گے
اور امپورٹڈ اشیاء منگواکر استعمال کرتے رہیں گے تب ہماری پاکستانی کرنسی کی قدر میں بہتری نہیں آئے گی اور جتنا روپیہ نیچے گر ے گا اتنا ہی ڈالر اورملکی قرضوں میں اضافہ ہوگا، ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈیفیس دفتر سے تاجروں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، ایاز میمن موتی والا نے کہا کہ ڈالر کی بلند ترین اڑان کے پیچھے امریکہ کی کوئی خاص ترقی نہیں ہے بلکہ وہ تو وہیں کھڑا ہے جہاں پہلے تھا بلکہ اس کی اہم ترین وجہ یہ ہے کہ پاکستان دن بدن پیچھے جارہا ہے اب تو امریکہ اور افغانستا ن کی جنگ بھی ختم ہوچکی ہے تو جو اربوں ڈالر وہاں ضائع ہورہے تھے وہ بھی امریکہ اپنی ترقی پر خرچ کریگا توہمار ا روپیہ مزید کم ہوتا چلا جائیگا جس سے ملکی قرضوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ اس وقت اپنے روپے کی قدرکو بہتر کرنے کیلئے ہمیں اپنی انڈسٹریز کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے ہر شعبے میں اپنی پروڈکشن بڑھانا ہوگی، جتنی ایکسپورٹ بڑھے گی اتنی ہی جلدی روپے کی قدر میں بہتری آئے گی پاکستانی تاجروں کو نئی منڈیوں کی تلاش اور ان تک رسائی کے لیئے کوششیں کرنا ہونگی ، پاکستانی
مصنوعات کی مانگ پوری دنیا کی منڈی میں ہے اپنے معیار کو مزید بہتر بنا کر نئے لوگوں تک اپنے مصنوعات کو پھیلائیں تا کہ کاروباری سرگرمیوںمیں اضافہ اور بیروزگاری میں کمی آئے جیسے ہی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومنا شروع ہوجائے گا ڈالر بھی نیچے آجائیگا اور سونا کے نرخ بھی کم ہوجائیں گے، اس وقت ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر کھڑا ہے اگر ابھی بھی ہم نے کوئی جامع پالیسی نہ بنائی اور مضبوط اقدامات نہ کیے تو ہماری معیشت تباہ و برباد ہوجائیگی اور غربت و بیروزگار ی میں اتنا اضافہ ہوجائیگا کہ جس کاکوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔