جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارت میں علیحدگی پسند تحریکوں کاآتش فشاں پھٹنے کے قریب

datetime 28  جولائی  2015
Mumbai: **FILE** Smoke is seen billowing out of the ground and first floor of the Taj Hotel in south Mumbai during security personnel's "Operation Cyclone" following the 26/11 terror attacks in 2008. Pakistani gunman Ajmal Amir Kasab, the sole surviving Pakistani gunman involved in the Mumbai attacks, was hanged to death at the Yerawada central prison in Pune on Wednesday morning. PTI Photo (PTI11_21_2012_000014B)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک) بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پیر کو گورداس پور میں تھانے پر دہشت گردی حملے اور سیکورٹی فورسز سے ملزمان کے تصادم کی براہ راست نشریات نہ کرنے کیلئے درخواست بھارتی چینلز نے نظر انداز کردی۔ تصادم میں گورداس پور پولیس کی سراغ رساں برانچ کے ایس پی بلجیت سنگھ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔معروف تجزیہ کارصابرشاہ کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جموں و کشمیر میں امرناتھ یاترا کو بھی دہشت گرد حملے کا نشانہ بنائے جانے کا خدشہ تھا۔ 1984کے بعد سے 30 سال کےدوران بھارت میں چند بڑے دہشت گرد حملوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔2 اگست 1084 کو تامل ناڈو میں بم دھماکے میں30 افراد ہلاک ہوئے۔ جولائی1987 میں ہریانہ میں34 ہندو بس مسافروں کو مبینہ سکھ دہشت گردوں نے ہلاک کردیا۔15 جون1991لدھیانہ میں مسلح گروہوں نے دو مسافر ٹرینوں میں فائرنگ کی جس سے 90 افراد ہلاک ہوئے۔ اپریل1993 میں کرناٹک میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں22 افراد ہلاک ہوئے۔12 مارچ1993 کو ممبئی میں13 بم دھماکوں میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک اور700 زخمی ہوئے۔ ان بم دھماکوں کا ذمہ دار مبینہ طور پر دائود ابراہیم کو قرار دیا جاتا ہے۔ 30 دسمبر1996 کو مغربی آسام میں برہما پترا میل ٹرین میں بم دھماکے سے33افراد ہلاک ہوئے۔14 اپریل1998 کو تامل ناڈو کے شہر کو ئمبتور میں58 افراد بم دھماکوں کی نذر ہوئے۔جس کا الزام چنائی کے ’’الامہ‘‘ نامی گروپ پر عائد کیا گیا۔ 22 دسمبر2000 کو لال قلعہ نئی دہلی پر دہشت گرد حملے میں دو فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوگئے۔ حملے کا الزام لشکر طیبہ پر عائد کیا گیا۔ یکم اکتوبر2001 کو سرینگر میں مقبوضہ کشمیر کی دستور ساز اسمبلی کمپلیکس میں کار بم دھماکے اور تین خود کش حملوں میں38 ہلاک ہوئے۔ ان حملوں کا الزام جیش محمد پر عائد کیا گیا۔ 13 دسمبر2001 کو پانچ دہشت گردوں نے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کیا جس میں پولیس اور پارلیمنٹ کے عملے سمیت درجن بھر سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ اس وقت سینئر وزراء سمیت200 سے زائد ارکان پارلیمنٹ عمارت میں موجود تھے۔ بھارتی حکومت نے اس حملے کا الزام لشکر طیب اور جیش محمد پر عائد کیا۔13 مئی2002 کو یوپی کے شہر جونپور میں سبوتاژ کی واردات کے نتیجے میں ٹرین پٹڑی سے اترنے کے نتیجے میں درجن بھر افراد ہلاک ہوئے۔6دسمبر 2002 کو ممبئی میں بس کے اندر دھماکے سے دو افراد ہلاک اور50 زخمی ہوئے۔21دسمبر2002 کو کرنول میں ٹرین حادثے میں 20 ہلاکتیں ہوئیں۔ 10دسمبر2002 کو رفیع گنج میں پل پر ٹرین پٹڑی سے اترنے سے130 افراد ہلاک اور200 زخمی ہوئے۔ نکسل باڑیوں کے مقامی گروپ پر اس کا الزام عائد کیا گیا۔ 24ستمبر2002 کو گجرات میں ایک مندر پر دہشت گرد حملے میں31 افراد ہلاک ہوئے۔27 جنوری2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم واجپائی کے دورے کے موقع پر ممبئی کے ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے سے ایک شخص ہلاک ہوا۔ ممبئی ہی میں 13مارچ2003 کو ٹرین پر دہشت گرد حملے میں11 افراد ہلاک ہوئے۔28 جولائی کو اسی شہر میں بس بم دھماکے میں چار افراد ہلاک ہوئے۔25 اگست 2003 کو ممبئی میں بم دھماکوں سے54 افراد ہلاک ہوئے۔ لشکر طیبہ کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ حملے میں ملوث عشرت انصاری، حنیف سید اور اس کی بیوی فہمیدہ کو اگست2009 میں سزائے موت دے دی گئی۔28 جولائی 2005 کو جونپور کے قریب ہی ایکسپریس ٹرین کی بوگی بم دھماکے سے اڑادی گئی۔ جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے۔29 اکتوبر2005 کو دہلی دیوالی سے دو دن قبل بم دھماکوں میں62 افراد ہلاک اور210 زخمی ہوئے۔ اس کا الزام بھی لشکر طیبہ پر عائد کیا گیا۔7 مارچ2006 کوواراناسی میں بم دھماکوں سے28 افراد ہلاک ہوئے۔11جولائی2006 کو ممبئی کے نواح میں ریلوے اسٹیشن پر ٹرین میں بم دھماکوں سے209 افراد ہلاک اور700سے زائد زخمی ہوئے۔8 ستمبر2006 کو مالیگائوں میں بم دھماکوں سے37 ہلاکتیں ہوئیں۔ 18 ستمبر2007 کو پانی پت کے قریب ریلوے اسٹیشن پر سمجھوتہ ایکسپریس میں مسافروں سے بھری دو بوگیوں میں بم دھماکوں سے68 افراد ہلاک ہوئے جس میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔ 18 مئی2007 کو مکہ مسجد حیدر آباد دکن میں پائپ بم دھماکے میں 16 افراد جاں بحق ہوئے۔25 اگست 2007 کو اجمبر میں ایک صوفی بزرگ کے مزار پر دھماکے میں3 افراد ہلاک ہوئے۔14 اکتوبر2007 کو لدھیانہ کے ایک سینما میں دھماکے سے6 افراد ہلاک ہوئے۔24 نومبر2007 کو لکھنو، واراناسی اور فیض آباد کی عدالتوں میں بم دھماکوں سے 16افراد ہلاک ہوئے۔ 13 مئی2008 کو جے پور میں بم دھماکوںسے63 افراد ہلاک ہوئے۔26 جولائی2008کو احمد آباد میں بم دھماکوں میں 29 افراد مارے گئے۔13 ستمبر2008 کو21 افراد دہلی بم دھماکوں کی نذر ہوئے۔30 اکتوبر2008 کو آسام بم دھماکوں میں77 افراد اور26 نومبر2008 کو ممبئی بم دھماکوں میں177 افرادہلاک ہوئے۔ 13 فروری2010کو پونامیں بم دھماکوں سے17،13 جولائی2011 کو ممبئی دھماکوں میں26،7 ستمبر2011 کو نئی دہلی میں درجن بھر،21 فروری2013 کو حیدر آباددکن میں16اور 17 اپریل2013 کو بنگلور میں بم دھماکوں میں16 افراد ہلاک ہوئے



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…