کراچی(این این آئی)کراچی کے قلب میٹروپول ہوٹل پرقائم پاکستان کی پہلی اسٹریٹ لائبریری شہری انتظامیہ کی عدم توجہی اور غفلت کے سبب زبوں حالی کاشکار ہوگئی ہے اور کمشنر کراچی اورمتعلقہ ڈی ایم سی کی جانب سے لائبریری کوچلانے میں عدم دلچسپی کے سبب یہ
منفرد کتب خانہ اپنی افادیت کھورہا ہے۔بہت کم افراد لائبریری کا رخ کرتے ہیں اور کتابیں ایشو کرانے والوں کی تعداد بھی انتہائی مایوس کن ہے۔ ایسی کتابیں ،رسائل ،جرائد اور ناول یاشعروشاعری پر مبنی کتابیں جوعوامی دلچسپی کاسبب ہوں کمشنر کارنرکے نام سے موجوداس لائبریری میں موجودنہیں ہیں ، دوالماریوں پر مشتمل اس لائبریری میں نصابی کتابوں کا کوئی ایسامجموعہ بھی موجودنہیں جوکالج یاجامعات کے طلبا کواس لائبریری کی جانب لاسکے۔ لائبریری کی تعمیر ومرمت کے حوالے سے کمشنر آفس کے ایم سی یاڈی ایم سی کی جانب سے کوئی ایسافنڈیابجٹ موجود نہیں ہے جواس پر خرچ کیاجائے۔یادرہے کہ سابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی کی جانب سے میٹروپول ہوٹل پر سڑک کے کنارے اس اسٹریٹ لائبریری کے قیام کامنصوبہ بنایاگیاتھااوراس کاباقاعدہ آغازو افتتاح چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر 25دسمبر2019کے موقع پر کیاتھا۔ اس موقع پر اس لائبریری میں ابتدائی طورپر 600کتابیں رکھی گئی تھیں۔