ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہمیں افغانستان کے معاملہ پر ہندوستان کے ساتھ کھڑا کردیا گیا ہے،ن لیگ نے بڑامطالبہ کر دیا

datetime 13  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی بات کریں تو وہ نیشنل سیکیورٹی ایشو بن جاتا ہے،رپورٹس ، ٹویٹس اور جھوٹ بولنے سے ملک کے حالات درست نہیں ہوتے،حکومتی رپورٹ انتہائی گمراہ کن پروپیگنڈہ ، ،مفروضہ اور ہیش ٹیگس پر مبنی ہے، اصل رپورٹ یہ کہہ رہی ہے کہ عمران کی حکومت فاشسٹ ہے،

امید ہے عدلیہ ان رپورٹس کا سوموٹو ایکشن لے گی،مسلم لیگ ن اور وہ جماعتیں جو آئین کی عملداری کا مطالبہ کرتی ہیں وہ ریاست مخالف نہیں،بنیادی شہری حقوق کی بات کرنا ریاست مخالفت نہیں،افغان مسئلہ پر آج پاکستان گومگو کا شکار ہے، افغانستان کے حالات سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کے علاوہ یہ رپورٹ کچھ نہیں، ھم آئین کی عملداری چاھتے ہیں، بنیادی آئینی حقوق کی عملداری چاھتے ہیں،ھمیں افغانستان کے معاملہ پر ہندوستان کے ساتھ کھڑا کردیا گیا ہے، ملک کے عوام چاھتے ہیں افغانستان میں پاکستان کا موقف معلوم ہو ،ہمارا مطالبہ ہے فوری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر افغانستان بارے آگاہ کیا جائے۔ جمعہ کو یہاں مشتر کہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقا ن عباسی نے کہا ایک وزیر اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے کل پریس کانفرنس کی، ایک سو پنتیس صفحات کی جو رپورٹ وہ لے کر آئے ، خود انہوں نے نہیں پڑھی۔یہ رپورٹ ڈیجیٹل میڈیا ونگ وزارت اطلاعات نے تیار کی ہے۔رپورٹ کا عنوان ہے’’ ریاست دشمن بیانات‘‘۔یہ رپورٹ جون19 سے اگست22 تک ہے۔ریاست دشمنوں میں اسرائیل اور ہندوستان کا نام لیا گیا جس میں شک نہیں۔بلوچ علیحدگی پسندوں کا نام لیا گیا وہ بھی یقینا ملک کے خلاف کام کررہے۔افسوس کی بات یہ کہ ملک کی سیاسی جماعتیں جو عوام کی پارلیمنٹ میں نمائندگی کرتی ہیں ان کو بھی اینٹی سٹیٹ قراردیا گیا۔

حکومتی رپورٹ ہے، مارشل لاز میں تو ایسا کہا جاتا ہے۔ نام نہاد جمہوری حکومت جو چوری شدہ الیکشن کے نتیجے میں آئی وہ سیاستدانوں صحافیوں محب وطن لوگوں کو ریاست دشمن کہے تو باقی کیا رہ جاتا ہے۔کسی مارشل لاء میں اتنے صحافی نہیں اٹھائے گئے جتنے اس حکومت میں اٹھائے گئے۔عوام کی آواز دبانے کی ایسی کوشش

کسی دور میں نہیں ہوئی۔یہ عام رپورٹ نہیں حکومت کی رپورٹ ہے۔رپورٹ میں پانچ، چھ جگہ ایشیا کا نقشہ دکھایا گیا ہے جس میں کشمیر کو ہندوستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔کیا وزراء اس کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں؟ اس رپورٹ میں عکس پیش کردیا کہ حکومت کو آرٹیکل370 منظور ہے۔ انہوں نے کہا یہ ڈیٹا ٹویٹس میپ نامی ایک کمپنی سے لیا

گیا،یہ کمپنی ٹویٹس کا ڈیٹا اکٹھاکرتی ہے، یہ ڈیٹا رپورٹ میں شامل کیا گیا،رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ٹویٹس میں لکھا کیا گیا ہے،آیا ٹویٹس میں نااہل حکومت کی بات ہورہی تھی۔نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر وہاں کیوں بیٹھے تھے۔نیشنل سیکیورٹی ائڈوائزر کا ایک ہی ایشو ہے کہ فون کیوں نہیں آیا۔اس حکومت کی نااہلی کی بات کریں تو وہ نیشنل

سیکیورٹی ایشو بن جاتا ہے۔ دنیا کہہ رہی ہے افغانستان کے معاملہ پر ہندوستان کا بھی حصہ ہے ۔ شاھد خاقان عباسی کا کہناتھا ھمیں افغانستان کے معاملہ پر ہندوستان کے ساتھ کھڑا کردیا گیا ہے، ایک اینکر نے وزیر اطلاعات سے پوچھا کہ آپ کے پاس انفارمیشن ہے کہ ان ٹویٹس میں کیا لکھا کوئی ثبوت ہے، یہ سب مفروضے ہیں۔یہ حکومت

جھوٹ بولنے میں ماہر ہے،۔صحافیوں اور سیاستدانوں کو ہندوستان کے برابر لا کھڑا کیا گیا۔افراسیاب خٹک، فرحت اللہ بابر، بشری گوھر ، رحمان ملک، عظمی بخاری کے نام جن کی زندگی سیاست میں گزری۔بہت سے صحافیوں کے نام شامل ہیں۔کئی جگہ پر ھمارے وزیراعظم کی سابقہ اہلیہ یعنی ریحام خان صاحبہ کا نام بھی شامل ہے۔آج ملک

میں یہ کیفیت ہے کہ کوئی آپ کی نااہلی سامنے لائے تو وہ اینٹی سٹیٹ ہے۔ہردوست ملک سے اس حکومت نے ھمارے تعلقات کمزور کردئیے ہیں۔افغان مسئلہ پر آج پاکستان گومگو کا شکار ہے۔اس سب سے توجہ ہٹانے کے لئے یہ سب کیا جارہا۔ شاھد خاقان عباسی کا کہناتھا عسکری قیادت نے پارلیمنٹ کو آٹھ گھنٹے بریفنگ دی جس میں پی ٹی

ایم، جے یو آئی بھی شامل تھی۔یہ لوگ کیا کہنا چاھتے ہیں کہ اعلی عسکری قیادت نے جن کو بریفنگ دی وہ کیا ملک دشمن ہیں؟۔یہ ڈیٹا ایک کنیڈین کمپنی سے حاصل کیا گیا۔جس کمپنی کا نام لیا گیا اس بے حیٍثیت ڈیٹا میں اس نے انکار کیا ہے ایسا کوئی ڈیٹا حکومت پاکستان کو دینے سے، پھر یہ ڈیٹا خود ہی بنایا گیا؟۔ملک کے عوام چاھتے ہیں

افغانستان میں پاکستان کا موقف معلوم ہو ۔رپورٹس سے، ٹویٹس سے اور جھوٹ بولنے سے ملک کے حالات درست نہیں ہوتے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا مید ہے عدلیہ ان رپورٹس کا سوموٹو ایکشن لے گی، پورا یقین ہے ایسا معاملہ جب ملک کا سیاسی نظام توڑا جارہا ہے تو نوٹس لینا ہوگا۔پٹھانوں کے بارے میں عمران خان نے جو الفاظ استعمال

کئے وہ درست نہیں، مسلم لیگ ن کی سوشل میڈیا ٹیم کے ممبران اور ان کے ہیڈ کا ذکر ہے، اپنی سابقہ اہلیہ کو بھی نہیں بخشا ان کا بھی نام ہے۔ شاھد خاقان عباسی نے کہا حکومت ذمہ دار ہوتی ہے، یہاں حکومت الزامات لگارہی ہے ۔حکومت خود یہ بھی کہ رہی کہ یہ رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے۔ ذولفی بخاری تو پلاٹ بیچتے ہیں، ہوسکتا ہے

اسرائیل بھی پلاٹ بیچنے گئے ہوں۔حکومت کے خلاف حتمی تحریک بن چکی ہے، پی ڈی ایم اپنے بیانیہ کو لے کر آگے چل رہی ہے۔پی ڈی ایم کا بیانیہ آئین کا بیانیہ ہے، رانا ثنااللہ نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر افغان صورتحال پر پارلیمنٹ کا اجلاس ہو،مشترکہ اجلاس کو افغانستان بارے آگاہ کیا جائے، ۔یہ پراپیگنڈا رپورٹ ہے۔اس

موقع پر خرم دستگیر نے کہا یہ رپورٹ انتہائی گمراہ کن ہے، یہ مفروضہ پر مبنی ہے،یہ رپورٹ ہیش ٹیگس پر مبنی ہے، ٹویٹس پڑھے ہی نہیں۔ہیش ٹیگ کو بنیاد بناکر بنایا گیا۔ایک خاتون اینکر کا نام بھی دیا گیا تو اس کے رابطہ پر انہیں وضاحت دینا پڑ گئی۔ان ایک سو پنتیس میں سے 85صفحات اسکرین شاٹس ہیں۔بائیس فیصد ٹویٹس صرف تین

اکاونٹس میں سے ہیں جن کے ٹوٹل فالوورز کی تعداد صرف گیارہ ھزار ہے۔انہوں نے کہا اصل رپورٹ یہ کہ رہی ہے کہ عمران کی حکومت فاشسٹ ہے۔عمران خان جو بیانات ایران میں دیتے رہے وہ ریاست مخالف نہیں۔ مودی کے دوبارہ انتخاب کو اچھا قرار دیتے رہے، کیا یہ ریاست مخالف نہیں۔عمران خان نے آرمی اور آئی ایس آئی پر

القاعدہ کو لڑنے کی تربیت دینے کا الزام لگایا، آیا یہ ریاست مخالف نہیں؟۔ایک جگہ پر وزیراعظم نے بیان دیا کہ پاکستان نیوکلئیر جنگ میں پہل نہیں کرے گا جس کی فوج کو وضاحت دینا پڑی۔عمران خان اپوزیشن میں ہوتے ہوئے فزیکلی حملہ آور ہوتے رہے۔حکومت میں آنے کے بعد این ایف سی ایوارڈ، الیکشن کمیشن آف پاکستان، آزاد عدلیہ پر حملے کئے۔انہوں نے اپوزیشن کا بدترین استحصال کیا، خرم دستگیر خان کا کہناتھا مسلم لیگ ن اور وہ

جماعتیں جو آئین کی عملداری کا مطالبہ کرتی ہیں وہ ریاست مخالف نہیں۔بنیادی شہری حقوق کی بات کرنا ریاست مخالفت نہیں۔ریاست مخالفت تو عمران حکومت ہے۔شاھد خاقان اور رانا ثنااللہ کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا، عدالتوں نے کہا ان کے حقوق کچلے گئے۔انہوں نے کہا افغانستان کے حالات سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کے علاوہ یہ رپورٹ کچھ نہیں، ھم آئین کی عملداری چاھتے ہیں، بنیادی آئینی حقوق کی عملداری چاھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…