اسلام آباد (این این آئی)نیپرا نے اپریل کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 44 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی ۔ پیر کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سی پی پی اے ـجی نے84 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی،اتھارٹی نے اگست و اکتوبر 2020کےمہینوں کے
ایف سی اے کی مد میں عارضی طور پر 7.5 بلین روپے کی کٹوتی کی تھی۔نیپرا کے مطابق این پی سی سی کی جانب سے جمع کروائے گئے اعدادوشمار کی بنیاد پر اتھارٹی نے کٹوتی کی گئی رقم سے 4.4 بلین روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ۔ نیپرا کے مطابق اتھارٹی نے 2 جون 2021 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی،اس کا اطلاق صرف جون کے مہینے کے بلوں پر ہوگا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق اس کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے 300 تک یونٹ استعمال کرنے والے ، لائف لائن اور زرعی صارفین پر ہوگا۔نیپرا کے مطابق اس کے علاو وہ صنعتی صارفین جو انڈسٹریل سپورٹ پیکج کا فائدہ لے رہیں ہیں ان کو منفی ایف سی اے کا فائدہ اضافی کم قیمت والے یونٹ پر نہیں ملے گاالبتہ بیس ٹیرف کی حد تک منفی ایف سی اے کا فائدہ ضرور ملے گا، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی نہیں ہوگادوسری جانب ملک میں بجلی کے شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں اضافہ ریکارڈکیاگیاہے ۔ اسٹیٹ بینک اورسرمایہ کاری بورڈکی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ملک میں بجلی کے شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 812.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.77 فیصدزیادہ ہے ۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں بجلی کے شعبے میں 761.2 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔ اپریل 2021 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 75 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا۔ ایندھن سے بجلی پیداکرنے کے شعبے میں جاری مالی سال کے دوران 159.9 ملین ڈالرسرمایہ کاری ہوئی۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں اس شعبے میں 92.1 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی تھی۔پانی سے بجلی پیداکرنے کے منصوبوں میں جاری مالی سال کے دوران 178.1 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔