لاہور(این این آئی)مسلم لیگ(ن) پنجاب کی سیکرٹی اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہاہے کہ جہانگیرترین کو این آر او دے دیا گیا ہے،بلیک میل کرکے علی ظفر کو لگایا گیا جہانگیر ترین کے وکیل نے مل کر رپورٹ بنائی‘رنگ روڈ سکینڈل کی مختلف شاخیں روز نکل کر سامنے آرہی ہیں،عمران خان خود نہیں کرتے بلکہ کرپشن کیلئے لوگوں کو
رکھا ہوا ہے،شہزاد اکبر نے اداروں کو استعمال کیا جو شخص کو ظل تباہی پسند نہیں ان کے خلاف اداروں کو لگا دیا جاتاہے، تمام اداروں کو ظل تباہی کی جھولی میں ڈال دیا ہے،نیب،اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے راولپنڈی رنگ روڈ کا ریکارڈ قبضے میں لینے کیلئے وزیراعظم ہاؤس،زلفی بخاری اور غلام سرور کے گھروں میں کتنے چھاپے مارے،مسلم لیگ(ن) کے دفاتر میں نیب فوری چھاپے مارنے پہنچ جاتا تھا،لیگی رکن میاں نوید کو سیاسی مخالفت کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،عظمیٰ بخاری نے مزید کہا میاں نوید ایم پی اے کو ہائی کورٹ سے گرفتار کیاگیا۔میاں نوید پاکپتن سے تعلق رکھتے ہیں سیاسی مخالف ہونیکی وجہ سے مقدمہ میں والد کا نام بھی شامل ہے۔بادشاہ سلامت ظل تباہی ڈی جی خان کے دورے پر ہیں۔جہاں لادی گینگ نے تین افراد کو قتل کیااسے ظل تباہی کو دیکھنا ہوگا۔ٹوٹ بٹوٹ اور وسیم اکرم پلس وزیر اعلی کے ضلع میں امن و امان نہیں۔ اربوں روپے کے فنڈز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔پہلے چالیس اس طرف پھر چالیس چوزے اس طرف ہو گئے۔عثمان بزدار کی اپنی کیبنٹ میں نقب لگ رہی ہے۔ہم جسے انجوائے کررہے ہیں۔جہانگیر ترین کے جہاز پر غیر آئینی مینڈیٹ کی قلعی کھل رہی ہے۔حکومت ایک تھا تیتر ایک تھا بٹیر
والا کھیل بن گیاہے۔جہانگیر ترین گروپ کو این آر او مل گیاہے راجہ ریاض نے خوشخبری بھی دی کہ انہیں کلین چٹ دیدی گئی۔انہوں نے مزید کہاجہانگیر ترین کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔بلیک میل کرکے علی ظفر کو لگایا گیا جہانگیر ترین کے وکیل نے مل کر رپورٹ بنائی۔شہزاد اکبر کے خلاف رپورٹ کیوں نہیں بنتی کیا یہ ہمیں جہیز میں
ملے ہیں۔شہزاد اکبر کا عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔جہانگیر ترین کو شوگر مل سے رہائی مل رہی ہے تو پھر شہزاد اکبر کو عہدے پر کیوں رکھا جارہاہے۔ رنگ روڈ سکینڈل کی مختلف شاخیں روز نکل کر سامنے آرہی ہیں۔راولپنڈی رنگ روڈانیس کلومیٹر تک پچیس ارب روپے زائد خرچ کیے گئے۔اینٹی کرپشن، نیب ایف آئی اے نے
کیا وزیر اعظم، غلام سرور اور زلفی بخارء کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔میڈیا پر یاور بخاری کا آڈیو کلپ چلایا گیا ہاؤسنگ سوسائٹی چلانے کی بات کو یاور بخاری نے تسلیم کیا۔ زلفی بخاری کی بہن سکینہ بخاری کے نام پر پراپرٹی سامنے آئی۔یاور بخاری کے بھائی بھی پراپرٹی کا کام کرتے ہیں۔پی اے سی کے اجلاس میں یاور بخاری
نہیں آتے وہ ہمارا احتساب کرنا چاہتے ہیں۔ یاور بخاری کو پنجاب اسمبلی کی پی اے سی سے استعفیٰ لے لینا چاہئیے۔ اگر زلفی بخاری استعفی دے سکتے تو یاور بخاری استعفی کیوں نہیں دے سکتے۔رنگ روڈ میں اٹک لوپ تک پندرہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پچپن ہزار کنال اراضی کی یاور بخاری کی آڈیو ٹیپ میں بات کی گئی۔ہمارے پیسے مافیا کے
ذریعے عمران خان نے کھائے وہ واپس دے۔عمران خان خود نہیں کرتے بلکہ کرپشن کیلئے لوگوں کو رکھا ہوا ہے۔عمران خان الطاف حسین پارٹ ٹو ہیں جو عوام کی جیبوں سے پیسے نکال کردے انہیں حکومت سے نکال دیتے ہیں۔ظل تباہی اپنے کارندوں کیساتھ کرپشن کررہے ہیں۔آپ معیشت کے غلط رزلٹ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ نوازشریف
شہبازشریف دور میں کرپشن کا الزام ثابت نہ کر سکے تو حدیبیہ پیپر مل کا کیس کھول رہے ہیں۔جہانگیر ترین کی رپورٹ کے بعد شہزاد اکبر کو عہدے سے ہٹا دینا چاہئیے۔ ن لیگ کے مقدمات پر عدالتیں کہہ رہی کسی ایک پیسے کا الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ شہزاد اکبر نے اداروں کو استعمال کیا اور جو شخص کو ظل تباہی پسند نہیں ان کے خلاف اداروں کو لگا دیا جاتاہے۔ اس وقت نیب سمیت تمام اداروں کو ظل تباہی کی جھولی میں ڈال دیا ہے۔